9 views
میری ذات سے تیری ذات تک
ایک ملاقات کی میری ذات نے
میر ی ذات سے میری ذات تک
وہ زخم تھے میری روح
کے درجہ کمال تک
میری قلب و جاں کی وسعتیں
آشکار تھیں میرے سامنے
وہ جو قطرہ قطرہ پگل گئے
ستون بے مثال تھے
روشنی ہے اب ان آنکھوں میں
دل میں ضبط کمال ہے
یہ سفر تھا میری ذات کا
میری ذات سے تیری ذات تک
© Sabiha Aslam
میر ی ذات سے میری ذات تک
وہ زخم تھے میری روح
کے درجہ کمال تک
میری قلب و جاں کی وسعتیں
آشکار تھیں میرے سامنے
وہ جو قطرہ قطرہ پگل گئے
ستون بے مثال تھے
روشنی ہے اب ان آنکھوں میں
دل میں ضبط کمال ہے
یہ سفر تھا میری ذات کا
میری ذات سے تیری ذات تک
© Sabiha Aslam
Related Stories
9 Likes
4
Comments
9 Likes
4
Comments