...

3 views

بروسہ
اکثر انسان جس پہ بھروسہ کرتا ہے وہی بھروسہ توڑ دیتا ہے
زخم اپنے دیتے ہے اور مرہم کوئی اور بنتا ہے
وہ جو کہتے تھے عشق نا تو سودا ہے اور نہ ہی جسموں کا کھیل ہے
اکثر اُن کو بازاروں میں بکتے دیکھا ہے میں نے
تھک گیا ہوں میں خد کو ڈھونڈ تّے،ڈھونڈ تے اس جہاں میں
میں خد میں چھپا تھا کہیں بس بھول گیا خد میں تلاشنا کہی
کبی كبی انجان بی اپنے لگتے ہے اور اپنے انجان
عجیب ہے عشق کے وسوسے بی
جیسے کھونے کا ڈر ہے وہ کبھی میرا تھا ہی نہیں پا کے دُنیا و جہاں کی دولت
میں نے خد کو کھو دیا کہی