1 views
poetry
غزل
فائدہ کیا اسے جتانے کا
دل نہیں جس کا مجھکو پانے کا
شوق میرا عجیب ہے کتنا
اپنی غزلیں اسے سنانے کا
شور ہوتا نہیں کسی سے بھی
جادو ہے یہ کتاب خانے کا
اس نے آنا نہیں مگر پھر بھی
سوچتا ہوں اسے بلانے کا
دیکھو کوئل خموش بیٹھی ہے
سیکھا کوّا ہنر جو گانے کا
مال و دولت کا کیا کروں گا میں
شوق ہے بس اسے کمانے کا
دوست تیری بھی یاد آتی ہے
نام لیتا نہیں تو آنے کا
ہر کسی پر بنانا باتیں بس
کام ہے اک یہی زمانے کا
ہم نے چاہا اسے مگر یارو
جا بنا وہ کسی فلانے کا
دیکھ کر بھی وہ مجھ کو سمجھے نہیں
حال جانے نہیں دیوانے کا
خود ہی ناراض کرتا ہوں میں اسے
جو مزہ ہے اسے منانے کا
تتلیاں اس کے گھر ہی رہتی ہیں
ہے ہنر جس کو گل اگانے کا
ہم اسی کو بچانے چلتے ہیں
کام جسکو ہمیں گرانے کا
سچ بتا سچ مجھے وہ کہتا ہے
میا ہے وقت یہ بتانے کا
شاعرہ سمعیہ
#writersumiya
#writco
فائدہ کیا اسے جتانے کا
دل نہیں جس کا مجھکو پانے کا
شوق میرا عجیب ہے کتنا
اپنی غزلیں اسے سنانے کا
شور ہوتا نہیں کسی سے بھی
جادو ہے یہ کتاب خانے کا
اس نے آنا نہیں مگر پھر بھی
سوچتا ہوں اسے بلانے کا
دیکھو کوئل خموش بیٹھی ہے
سیکھا کوّا ہنر جو گانے کا
مال و دولت کا کیا کروں گا میں
شوق ہے بس اسے کمانے کا
دوست تیری بھی یاد آتی ہے
نام لیتا نہیں تو آنے کا
ہر کسی پر بنانا باتیں بس
کام ہے اک یہی زمانے کا
ہم نے چاہا اسے مگر یارو
جا بنا وہ کسی فلانے کا
دیکھ کر بھی وہ مجھ کو سمجھے نہیں
حال جانے نہیں دیوانے کا
خود ہی ناراض کرتا ہوں میں اسے
جو مزہ ہے اسے منانے کا
تتلیاں اس کے گھر ہی رہتی ہیں
ہے ہنر جس کو گل اگانے کا
ہم اسی کو بچانے چلتے ہیں
کام جسکو ہمیں گرانے کا
سچ بتا سچ مجھے وہ کہتا ہے
میا ہے وقت یہ بتانے کا
شاعرہ سمعیہ
#writersumiya
#writco
Related Stories
0 Likes
0
Comments
0 Likes
0
Comments