...

3 views

لکھاری کہانی

ایکدم سے کوئی نہیں بن جایاکرتا۔
لکھاری پیدائشئ لکھاری ہوتا ہے۔۔
جو فرصت میں تھام کر بیٹھے قلم تو ایوانوں کو ہلادے۔۔
کاغذ پر لکھ سکتا یےزخم وہ ایسی آری ہوتا ہے۔
پوروں پر گن رکھتا یے زندگی کے سب سوال وہ۔۔
پرجواب تب ہی دیتا ہے جب وجدطاری ہوتا ہے۔
۔ وہ لکھتا ہے سانس لیتے
، بولتے دیکھتے سنتے۔۔۔
اسکا الم لبوں سے نہیں قلم سے جاری ہوتا ہے۔۔
بنتا ہے کہانی۔ بنتا ہے کہانی۔بن کر بن جاتا ہے کہانی۔۔
لکھنے بیٹھتاہے جب وہ حقیقت سے دامن چھڑا لیتا ہے
قانون بناتا ہے خود وہ خود ہی سزائیں سناتا ہے۔۔
سب پر فرد جرم عائدکرنے والااپنا جرم بڑا لیتا ہے۔۔
اپنے کرداروں میں وہ جھلکتا ہے یہ غلط فہمی ہے سنو سب ہی۔۔
خود کو تماشائی رکھتا ہے اپنی دنیا میں وہ
اپنا امتحان کڑا لیتا ہے۔
تم حیران ہو ہوتے کیسے جیتا ہے بنا اک لفظ کہے کسی سے
اپنی محفل میں رہتا ہے وہ، خود کوخود ہی سنا لیتا ہے۔
اسے آتا ہے اپنے ملال کو
لفظوں میں گوندھ لینا مگر۔۔
لکھ کر اپنے دل کی بھی کبھی وہ دل میں پچھتالیتا ہے۔
لکھاری سے سے وابستہ ایک سچ تو بھی جان لے تنہائی
جو ہجوم سا لکھنا پڑے اسے تو قلم کوخود دھتکار لیتا ہے۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔









© Hajoom.E.Tanhai