...

36 views

خوف
شام کے سات بجے تھے اس نے گھڑی کی طرف دیکھا اور جلدی جلدی سارا سامان دوکان میں رکھ کے دوکان بند کر دی.گھر کی طرف جاتے ہوے اس نے التجایا نظروں سے آسمان کی طرف دیکھا اور دل ہی دل میں دعا مانگی اور لمبی سانس لے کے تیز تیز چلنے لگا سامنے گھڑی پولیس کی گاڑی کے پاس گھڑے سپاہی نے اسے جلدی جانے کی نصیحت کی.اپنے محلے میں پہنچ کر اس نے محسوس کیا کے آج خاموش معمول سے ﺫیادہ تھی.اس نے گھر کا دروازہ بجایا تو اندد سے اس کی بیوی کی آواز سنای دی اور اس کے بعد دروازہ کھول دیا اس نے اندر آ کے ہاتھ منہ دھویا اور سوچا کے صبح سے اب تک یہ پندرھویں بار تھا کے اس نے ھاتھ منہ دھویا تھا دل سے ایکبار پھر دعا نکلی کے سب ٹھیک ہو جاے.کمرے میں آ کے اس نے ایک نظر بچوں کی طرف دیکھا اور سونے کے لیے لیٹ گیا.بیوی نے کھانے کا پوچھا تو اس نے بے دلی سے انکار کر دیا.ﺫہن میں ایک ہی بات تھی کے اب کیا ہو گا آج سے صرف بیس دن پہلے حالت بالکل مختلف تھے ہر کوی اپنی اپنی زندگی میں مصروف تھا.پھر یہ آفت آسمان سے نازل ہوی جس نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیا وہ لوگ جن کی زندگی میں سب سے زیادہ اہم روپیہ تھا آج وہ اسی پیسے کو بانٹ رہے تھے کہ ناراض خدا کو مناسکیں.وہ لوگ جنہیں کبھی غریب طبقہ نظر بھی نہیں آیا تھا آج وہ غریبوں کو تلاش کرتے پھر رہے تھے کہ ان کی مدد کر کے اپنے گناہ ختم کروا سکیں.درندہ صفت انسان بھی آج انسانیت کی بات کر رہا تھا کاش یہ سب جو آج سمجھ آیا وہ اس آفت سے پہلے سمجھ آجاتا تو یہ حالت ہی نہ ہوتے.