...

11 views

بنت حوا۔۔۔..... part 1
دیکھو عاتفہ جیسے کہ تم جانتی ہو ہماری شادی ہمارے والدین کی مرضی سے ہوئی ہے تم میرے مرحوم تایا کی بیٹی ہو میری کزن ہو ہم پہلے بھی اچھے دوست تھے اب بھی رہیں گے میں تمہیں ہر خوشی دینے کی کوشش کروں گا بس محبت کے سوا۔۔۔۔۔۔۔
کیوں کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نہیں چاہتا کہ ہم دونوں کے درمیان کوئی راز باقی رہے اس لیے تمہیں ابھی سے بتا دیتا ہوں اپنے حصے کی ساری محبتیں میں کسی کو دے چکا ہوں۔ وہ مجھے نہیں مل سکی تو میں نے خود سے وعدہ کر لیا تھا کہ اب کسی سے شادی نہیں کروں گا مگر تایا ابو کی اچانک موت کے بعد ہماری شادی کن حالات میں طے پائی یہ تم اچھی طرح جانتی ہو یوں سمجھو کہ تم سے شادی کا فیصلہ مجبوراً یا مصلحتاً مان لیا تھا پتا ہے کیوں؟،کیوں کہ میں جسے چاہتا تھا بلکہ چاہتا ہوں وہ کسی اور کی ہو گئی ہے میری نہیں ہو سکتی ۔۔۔۔
آنکھوں میں ہزاروں خواب لیے دل میں کتنی ہی تمنائیں لیے عاتفہ آج مرتضی سے کچھ اور سننا چاہتی تھی مرتضیٰ کی باتیں سن کر اس کی آنکھوں کے خواب ریزہ ریزہ ہو گئے اس کے دل میں مچلتی تمنائیں دم توڑ گئیں ۔۔۔۔ مرتضی کی باتیں سن کر وہ کچھ بول نہیں پا رہی تھی اس کے خاموش چہرے پر دو چار آنسو اس کا ردعمل تھا۔۔۔
کافی دیر خاموشی چھائی رہی دونوں ہی خاموش اور اداس تھے ایک طرف عاتفہ جو اپنی شادی کی رات اپنے شوہر سے محبت دینے سے انکار سن چکی تھی دوسری طرف مرتضی جو افراح کو اپنی دلہن بنانا چاہتا تھا آج وقت کے ہاتھوں مجبور ہو کر عاتفہ اس کے سامنے تھی ۔اسے مسلسل افراح کی باتیں یاد آرہی تھی اس کے وعدے یاد آرہے تھے انہی یادوں میں اس کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے وہ آنسو صاف کرتے ہوئے بولا۔۔۔
عاتفہ کبھی کسی سے محبت نہیں کرنی چاہیے نہیں بلکہ محبت تو ہو جاتی ناں ۔۔۔ لیکن تم مجھے بتاؤ دو محبت کرنے والے ملتے کیوں نہیں؟ تمہیں پتا ہے وہ مجھ سے کتنے وعدے کرتی تھی ہمیشہ ساتھ دینے کے وعدے ۔۔۔ مگر پھر اچانک سے وہ مجھے دغا دے گئی مجھے بتایا بھی نہیں اور کسی اور کی ہو گئی۔۔۔۔
عاتفہ کو اپنی ناکام محبت کی کہانی سناتے ہوئے مرتضی کے آنسو چھم چھم برس رہے تھے۔ وہ اپنے دل کے ٹوٹنے کی روداد عاتفہ کو اسے بتا رہا تھا جیسے کوئی بچہ اپنا کھلونہ ٹوٹنے کا واقع رو رو کہ اپنی ماں کو سنا رہا ہو۔
اگرچہ ان باتوں سے عاتفہ کا دل بھی کرچیاں کرچیاں ہو رہا تھا مگر وہ بے بس تھی اس کے پاس کہنے کو کچھ
نہیں تھا۔
to be continued... ‏
© صائمہ الفت ؔ ‏