...

3 views

تلاشِ سکون
میں سمجھ نہیں پا رہی کہ آخر زندگی ہے کیا؟ کیا یہ مسلسل اذیت کا نام ہے؟ میں زندگی کو اذیت اس لیے لکھ رہی کیونکہ میں اس وقت مسلسل اذیت میں ہوں. سمجھ نہیں پا رہی کہ کروں تو کیا کروں. خود کو کس طرف لے کے جاؤں کہ یہ اذیت کم ہو سکے یا ایسا کیا کروں کہ اس زندگی کی طرف سے دی جانے والی اذیت سے تکلیف نہ ہو. آخر کیا کروں کہ میرے عزیز لوگ میرے پاس میرے ساتھ رہ سکیں اور ایسا کیا کروں کہ میرا وجود, میری موجودگی میرے عزیزوں کے لیے باعث تکلیف نہ ہو. میری وجہ سے ان سے ان کا سکون نہ چھن جائے, میری وجہ سے وہ اپنی ذمہ داریوں اور خود سے کیے وعدوں کو پس پشت نہ ڈالیں؟کیا میں سب سے یہاں تک کہ ان لوگوں سے بھی بے حد دور ہو جاؤں جو میرے لیے باعث تسکین ہے؟ جن کی موجودگی دل کو سکون دیتی اور ان کا پاس نہ ہونا ایسے گزرتا جیسے زندگی کے آخری لمحات انتہائی تکلیف میں گزر رہے ہوں. کیا میرے دور ہونے سے سب بہتر ہو جائے گا؟جواب نہ مجھے معلوم نہ کوئی اور بتا سکتا مجھے اس کا ہاں مگر میں اپنے پیاروں کی خوشی کے لیے اپنی تمام تر خوشیاں قربان کرنے کے لیے بھی تیار. اللہ بہتر جانتا کہ بہتری کس چیز میں ہے. میں نے پاس رہ کہ ساتھ مانگا اور ساتھ نہ ملنے پر بھی چھوڑ نہیں گئی مگر اس سے کچھ بہتر نہیں ہو پایا بلکہ معاملات اور بگڑ رہے میں مذید تکلیف کی وجہ بن رہی اس لیے ابھی سوچا ہے کہ اپنا آپ بھلا کہ اب دور ہو جاؤں میں جن کی خوشی دعا میں مانگتی کیا ان کے لیے اتنا سا بھی نہیں کر سکتی. خود کی خوشی ہے ہی کیا؟ اہمیت ہی کیا میری اپنی خوشی کی جب کہ مجھے حقیقی خوشی بھی انہیں خوش دیکھ کے ہی ملتی.بس ابھی دل پہ پتھر بھی نہیں رکھ رہی مگر سائیڈ پہ ہو رہی ہوں کیونکہ مجھے خود سے پہلے ان کی خوشی واپس لانی جو سکون ہیں میرا. اگر وہ خوش ہوئے تو میری تکلف شاید کسی حد تک شدید نہ رہے شاید کہ میرے دل کے کسی کونے میں سکون بس جائے🙂❤اللہ پاک خوش رکھیں ہمیشہ اور دنیا کی ہر خوشی سے نوازیں.
© AیNی