اس کی یادیں
غزل
یاد میں ہر حال کرتا ہوں
اپنا جینا محال کرتا ہوں
وقت تنہائی مِیں اب مَیں
اسکا ہر دم خیال کرتا ہوں
اسکی یادوں میں پریشاں ہوکر
آنکھیں میں سیّال کرتا ہوں
اسکی باتوں کا تذکرہ کرکے
جان اپنی نڈھال کرتا ہوں
اسکی یادوں کے علاوہ کرمیؔ
شاعری فالحال کرتا ہوں
مرزا معیز رضا کرمیؔ
© MoizRazaKarmi
یاد میں ہر حال کرتا ہوں
اپنا جینا محال کرتا ہوں
وقت تنہائی مِیں اب مَیں
اسکا ہر دم خیال کرتا ہوں
اسکی یادوں میں پریشاں ہوکر
آنکھیں میں سیّال کرتا ہوں
اسکی باتوں کا تذکرہ کرکے
جان اپنی نڈھال کرتا ہوں
اسکی یادوں کے علاوہ کرمیؔ
شاعری فالحال کرتا ہوں
مرزا معیز رضا کرمیؔ
© MoizRazaKarmi