آزما لیا
توڑ دیتے ہو دل ناجانے کسی کا درد
کیا بیتی ہوگی دل پہ
کیا ٹوٹے ہوں گے سپنے
تمہیں غرز ہے دل کو دوکھانے سے
کیا جانو تم کیا حرج
وہ رسوا تھے کیوں زندگی سے
وہ رسوا تھے کیوں سانسوں سے
جنہیں ڈسا تھا کچھ ہی اپنوں نے
وہ ڈرتے تھے کیوں سانپوں سے
جنہیں نظر نا آیا کوئ سہارا
وہ جیتے تھے کیوں آسوں سے
کچھ آنسو باقی رہتے تھے
وہ سچ تھا جو بھی کہتے تھے
ہے آج بھی زندہ مرنے کے بعد
جو دل کی باتیں کہتے تھے۔
© Killer boy
کیا بیتی ہوگی دل پہ
کیا ٹوٹے ہوں گے سپنے
تمہیں غرز ہے دل کو دوکھانے سے
کیا جانو تم کیا حرج
وہ رسوا تھے کیوں زندگی سے
وہ رسوا تھے کیوں سانسوں سے
جنہیں ڈسا تھا کچھ ہی اپنوں نے
وہ ڈرتے تھے کیوں سانپوں سے
جنہیں نظر نا آیا کوئ سہارا
وہ جیتے تھے کیوں آسوں سے
کچھ آنسو باقی رہتے تھے
وہ سچ تھا جو بھی کہتے تھے
ہے آج بھی زندہ مرنے کے بعد
جو دل کی باتیں کہتے تھے۔
© Killer boy