...

6 views

بوڑھے ‏نمازی ‏۔
۔
گر دکِھ سکیں تو دیکھ اِن اگلی صفوں میں،
نادم سے بنے بیٹھے ہیں جو بوڑھے نمازی،
ہیں جنکے ہمسفر تسبیح و مصلےٰ،
عاجز سے بنے بیٹھے ہیں پُشتوں کے فسادی۔

روتے ہیں بہت سوچ کے ماضی کے تماشے،
جس کے تھے یہ ہیرو کریکٹر تھے مجازی،
اب زندگی نے دی ہے کچھ دن کی مہلّت،
دنیا تجھے کما کے کیا لے گۓ بازی۔

یہ وقت قیمتی ہے کچھ سوچ لو یارو!
رب کو پسند ہے اپنی جوانی کی نیازی،
گر قیمتی یہ وقت بھی ہاتھوں سے چل دیا،
تو لاکھوں ہیں کروڑوں ہیں کچھ بوڑھے نمازی ۔
حمزہ علی ۔
© my philosophy.