...

14 views

تم ‏کیا ‏جانو؟
مت روکو اُسے ہنسنے سے،
وہ جو ہمیشہ ہنستا ہے،
مسکراہٹ جسکے ہونٹوں کی زینت ہے۔۔۔۔
تم کیا جانو؟
اس مسکراہٹ میں چھپے کتنے درد ہیں،

مت ٹوکو اسے کچھ کہنے سے،
وہ جو ہمیشہ کہتا ہی رہے،
مسلسل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بنا رکے۔۔۔
تم کیا جانو؟
وہ کب سے کسی سننے والے کی تلاش میں ہے،

مت پوچھو وجہ اسکی خاموشی کی،
گر جو وہ خاموش ہے،
گر جو طوفان تھما سے ہے،
تم کیا جانو؟
وہ اپنے سینے میں کیا کیا چھپائے بیٹھا ہے۔۔۔
کیا چھپانے کے لیے دنیا بھولئے بیٹھا ہے،

مت آزماؤں اُسکے ضبط کی انتہا کو،
گر جو وہ جذبات سے آری ہے،
گر جو وہ دنیا سے بیگانہ ہے،
تم کیا جانو؟
وہ کب سے اپنے آنسوؤں پہ باندھ لگائے بیٹھا ہے۔۔
آنکھیں اُسکی جانے کب سے چھلکنے کو تیار ہیں،

تم کیا جانو؟
تمہاری ایک روک،
ایک ٹوک،
ایک سوال،
وہ ایک بار کریدنا،
اُسکے ضبط کی آخری سیڑھی بھی گرا دے۔۔۔۔۔۔

تم کیا جانو؟
تم کیا جانو؟
© Åisha Rahman