...

5 views

چلو ‏پھر ‏سے ‏عہد ‏وفا ‏کر ‏لیں
چلو پھر سے عہد وفا کر لیں
چلو اس بار ہم نبھا کر لیں

اب کی بار دل تم ہارنا
اب کی بار ہم نگاہ کر لیں

اس بار جذبوں کی کر لیں گنتی
اور محبتوں کا شمار کر لیں

دور جائیں تو جا نہ پائیں
کچھ ایسا اس بار حصار کر لیں

آخری سانسیں ہیں خواہشوں کی
ان کو بھی آج رہا کر لیں

بقا کی جنگ رہنے دو
آؤ کہ خود کو فنا کر لیں

ہو نہ پائے گر یہ سب کچھ
حوا خود کا جینا گناہ کر لیں

مریم ریاض
© مریم ‏ریاض