خاموش جزبات
میرے عشق کے دریا کا آغاز ہو تم
میرے لکھے اشعار کی آواز ہو تم
جھیل کی مانند مدھم اور خاموش
اس شعر و شاعری کا راز ہو تم
چلتا پھرتا گلاب ہو تم
اندھیری راتوں کا مہتاب ہو تم
خاموش سروں کا ساز ہو تم
اس سخن وری کا نیاز ہو تم
میری شعروں سے بھری کتاب ہو تم
زوی کے سوالوں کا جواب ہو تم
© All Rights Reserved
میرے لکھے اشعار کی آواز ہو تم
جھیل کی مانند مدھم اور خاموش
اس شعر و شاعری کا راز ہو تم
چلتا پھرتا گلاب ہو تم
اندھیری راتوں کا مہتاب ہو تم
خاموش سروں کا ساز ہو تم
اس سخن وری کا نیاز ہو تم
میری شعروں سے بھری کتاب ہو تم
زوی کے سوالوں کا جواب ہو تم
© All Rights Reserved