تم کبھی رقیب نہ ہوتے
مجھے محبوب تھا وہ شخص جسے خوفِ رقابت تھا
وہی محبوب تھا مجھ کو جو مجھ سے دور رہتا تھا
میرا ماضی اذیت ہے اندھیری رات جیسا ہے
میں اس کو بارہا کہتی مجھے اس سے نکلنا ہے
میں اس سے خوف کھاتا ہوں وہ پاگل ڈر کے کہتا تھا
محض میں دل ہی رکھتا ہوں وہ سوچیں بن کہ کہتا تھا
خفا میں اس سے ہو جاتی کہ کیسے شخص ہو تم بھی
محض جب دل ہی رکھتے ہو رقابت سے کیوں ڈرتے ہو
جسے آسائشیں کہتا, سکوں کہتا جسے کہتا محبت تھا
میرے ہمدم تو کیا جانے وہ کانٹوں کا زمانہ تھا
© AیNی
وہی محبوب تھا مجھ کو جو مجھ سے دور رہتا تھا
میرا ماضی اذیت ہے اندھیری رات جیسا ہے
میں اس کو بارہا کہتی مجھے اس سے نکلنا ہے
میں اس سے خوف کھاتا ہوں وہ پاگل ڈر کے کہتا تھا
محض میں دل ہی رکھتا ہوں وہ سوچیں بن کہ کہتا تھا
خفا میں اس سے ہو جاتی کہ کیسے شخص ہو تم بھی
محض جب دل ہی رکھتے ہو رقابت سے کیوں ڈرتے ہو
جسے آسائشیں کہتا, سکوں کہتا جسے کہتا محبت تھا
میرے ہمدم تو کیا جانے وہ کانٹوں کا زمانہ تھا
© AیNی