...

4 views

چاند
گھنٹوں چاند کو تکنا اور آخر تھک کے سو جانا ۔۔
پرانے گھر کی پرانی کھڑکی سے سر ٹکا
کر بے تحاشہ رو دینا
چاند کو بس اس نیت سے گھنٹوں تکتے رہنا
شائد اپنے چھت پر بیٹھے تم بھی اس کو دیکھ رہے ہو گے
ذینی کتنی پاگل تھی نہ تمہاری نظر سے گزرنے والی چیزوں سے بھی
اس کو بے حد محبت تھی ۔اب بھی چاند کو تکتی ہوں میں لیکن اب روتی نہیں ہوں۔رات بھر پھر سوتی نہیں ہوں
کیونکہ اب میں وہ ذینی نہیں ہوں۔
اب یاد آنے پر روتی نہیں ہوں میں ۔
سارے حق جو کھو بیٹھی ہوں میں۔
جانے خود کو ہی شائد کھو بیٹھی ہوں میں۔
تم کو یاد آتی ہوں میں کیا؟؟؟؟؟
کیا تم کو بھی محفلوں میں رولاتی ہوں میں ؟
تنہا بیٹھے کہیں اکیلے تصوروں میں آتی ہوں میں؟
یہ بھی اب میں پوچھ نہیں سکتی ۔۔😶😥
دیکھو میرے سوالوں پر نہیں کہنے پر اب تم سے روٹھ بھی سکتی نہیں میں۔
دیکھو آنکھیں بھر آئی نہیں لیکن انکو چھلکنے نہیں دوں گی میں۔
حقیقت میں رہوں گئ خود کو اب تصوروں میں کھونے نہیں دوں گئ میں۔
دیکھو ذینی ڈوب رہی ہے دیکھو ہنستی مسکراتی بھی نہیں ہے اب ۔
دیکھو سب سیراب ہو جیسے میری زندگی عذاب ہو جیسے۔۔
🥺😢😶😥