میں اک گاؤں کی لڑکی
میں اک گاؤں کی لڑکی
بہت ہی عام سی لڑکی
کہا تھا
میری اماں نے
جدائی ریت ہے پکی
تجھے نازوں سے پالا ہے
مگر اک دن
خود سے الگ کرنا ہے
مجھے یاد ہے اب بھی
مجھ بن سوتی نہیں تھی ماں
اور اب
کبھی جو رات میں
آنکھ کھڑکے سے کھل جائے
میری چارپائی کو تکتی ہے
مجھے اکثر پکارتی ہے
مگر...
بہت ہی عام سی لڑکی
کہا تھا
میری اماں نے
جدائی ریت ہے پکی
تجھے نازوں سے پالا ہے
مگر اک دن
خود سے الگ کرنا ہے
مجھے یاد ہے اب بھی
مجھ بن سوتی نہیں تھی ماں
اور اب
کبھی جو رات میں
آنکھ کھڑکے سے کھل جائے
میری چارپائی کو تکتی ہے
مجھے اکثر پکارتی ہے
مگر...