...

4 views

غزل


‎وہ چلتی پھرتی غزل جیسی
صبر کے میٹھے پھل جیسی

باتوں میں دریا سی روانی
آنکھیں اسکی تھل جیسی

ٹھہرے تو وقت تھم جائے
گزرے جھپکتے پل جیسی

ایسی دانشمندی پہ پیار آئے
وہ بیوقوف ہے عقل جیسی

ویسا دل ناپید ہے پیارے
بھلےمل جائےاس شکل جیسی

تم نے دیکھی ہےایسی لڑکی کیا
جو ہو مطمئن ہلچل جیسی

© ‏hira Ch