غزل
وہ چلتی پھرتی غزل جیسی
صبر کے میٹھے پھل جیسی
باتوں میں دریا سی روانی
آنکھیں اسکی تھل جیسی
ٹھہرے تو وقت تھم جائے
گزرے جھپکتے پل جیسی
ایسی دانشمندی پہ پیار آئے
وہ بیوقوف ہے عقل جیسی
ویسا دل ناپید ہے پیارے
بھلےمل جائےاس شکل جیسی
تم نے دیکھی ہےایسی لڑکی کیا
جو ہو مطمئن ہلچل جیسی
© hira Ch
وہ چلتی پھرتی غزل جیسی
صبر کے میٹھے پھل جیسی
باتوں میں دریا سی روانی
آنکھیں اسکی تھل جیسی
ٹھہرے تو وقت تھم جائے
گزرے جھپکتے پل جیسی
ایسی دانشمندی پہ پیار آئے
وہ بیوقوف ہے عقل جیسی
ویسا دل ناپید ہے پیارے
بھلےمل جائےاس شکل جیسی
تم نے دیکھی ہےایسی لڑکی کیا
جو ہو مطمئن ہلچل جیسی
© hira Ch