کوشش
ہوتا اگر یہ میرے بس میں
تو بدل دیتی یہ جہاں
نہ دیا ساتھ قسمت نے اور
نہ بنا نصیب میرا ہمسفر
چلی تھی بدلنے اس جہاں کو مگر
بدل نہ سکا اک فرد بھی یہاں
چن لیے تھے کٹھن رستے مگر
نہ دیا ساتھ اک پل کو بھی قدموں نے
کی کوشش ہر فساد مٹانے کی
تو ہر شخص بن کے ابھرا فاسد
بدل دی اپنی ریت ہم نے اور
کی زندگی اپنی غفلت کے نام
زوال منزل ہے اس سفر کی
سمجھ جائے اگر کوئی تو ہی عروج ہے
کی تھی ایک ناکام کوشش میں نے
اس مردہ ضمیر کو جگانے کی
دے دیا ہے جواب اب ہمت نے مگر
بدل نہ سکا ایک فرد بھی یہاں
© All Rights Reserved
تو بدل دیتی یہ جہاں
نہ دیا ساتھ قسمت نے اور
نہ بنا نصیب میرا ہمسفر
چلی تھی بدلنے اس جہاں کو مگر
بدل نہ سکا اک فرد بھی یہاں
چن لیے تھے کٹھن رستے مگر
نہ دیا ساتھ اک پل کو بھی قدموں نے
کی کوشش ہر فساد مٹانے کی
تو ہر شخص بن کے ابھرا فاسد
بدل دی اپنی ریت ہم نے اور
کی زندگی اپنی غفلت کے نام
زوال منزل ہے اس سفر کی
سمجھ جائے اگر کوئی تو ہی عروج ہے
کی تھی ایک ناکام کوشش میں نے
اس مردہ ضمیر کو جگانے کی
دے دیا ہے جواب اب ہمت نے مگر
بدل نہ سکا ایک فرد بھی یہاں
© All Rights Reserved