گمنام
گمنام محبت میں بہہ گئے
جو دل میں تھا وہ کہہ گئے
اک جانب سے پھر بھڑکی آگ
ملے ظلم جو ہم سہہ گئے
بنا مطلب کے کہانی تھی
تم نے زندگی میری بھی جانی تھی
تونے بدلے صفحے کتابوں جیسے
تکلیف نا میری مانی تھی
تو سمجھا تھا ہر بات کو فن
کہی اندر سے ٹوٹ میں ہوا دفن
تو سمجھے خوشی مسکرانے کو
یہ دکھ چھپانے کا ہے تھا فن
بیدار میں ہوکے نیند آغوش سے
سر پکڑ کے بیٹھا سڑک پہ دوش سے
آؤ نا کرو تم واعدوں کو یاد
پھر سے تنہا اکیلے ہیں
خدا کی قسم کوئ جھیل نا پائے
جو ہم نے سب دکھ جھیلے ہیں۔
© Killer boy
جو دل میں تھا وہ کہہ گئے
اک جانب سے پھر بھڑکی آگ
ملے ظلم جو ہم سہہ گئے
بنا مطلب کے کہانی تھی
تم نے زندگی میری بھی جانی تھی
تونے بدلے صفحے کتابوں جیسے
تکلیف نا میری مانی تھی
تو سمجھا تھا ہر بات کو فن
کہی اندر سے ٹوٹ میں ہوا دفن
تو سمجھے خوشی مسکرانے کو
یہ دکھ چھپانے کا ہے تھا فن
بیدار میں ہوکے نیند آغوش سے
سر پکڑ کے بیٹھا سڑک پہ دوش سے
آؤ نا کرو تم واعدوں کو یاد
پھر سے تنہا اکیلے ہیں
خدا کی قسم کوئ جھیل نا پائے
جو ہم نے سب دکھ جھیلے ہیں۔
© Killer boy