امیدِ عشق
غزل
مجھے وہ یاد اب بھی ہے
عشق کی بنیاد اب بھی ہے
چلے آؤ لوٹ کر تم سے
مری یہ فریاد اب بھی ہے
لوٹ آنے کی امید سے
دل یہ آباد اب بھی ہے
آتشِ عشق میں اے کرمیؔ
زمانہ برباد اب بھی ہے
معیز رضا کرمیؔ، الہند
© MoizRazaKarmi
مجھے وہ یاد اب بھی ہے
عشق کی بنیاد اب بھی ہے
چلے آؤ لوٹ کر تم سے
مری یہ فریاد اب بھی ہے
لوٹ آنے کی امید سے
دل یہ آباد اب بھی ہے
آتشِ عشق میں اے کرمیؔ
زمانہ برباد اب بھی ہے
معیز رضا کرمیؔ، الہند
© MoizRazaKarmi