لہریں
انہیں بھی شاید ستا یا تھا کسی کے فراق نے
لہریں جو ساحل سے سر پھوڑتی رہی
میں اپنا آپ فراموش کیے بیٹھی تھی
اور یادیں میرے دل پہ نقش چھوڑتی رہی
© Saba writes
لہریں جو ساحل سے سر پھوڑتی رہی
میں اپنا آپ فراموش کیے بیٹھی تھی
اور یادیں میرے دل پہ نقش چھوڑتی رہی
© Saba writes
Related Stories