...

7 views

کسی کو یاد کرتی ہو
مجھے کیوں یہ لگتا ہےکہ
تم اب بہت خاموش رہتی ہو
یوں ہی بے معنی باتوں پر
بہت دیر تک یوں ہی
ہنستی رہتی ہوں
اور ہنستے ہنستےتیری آنکھوں کے
گوشے بھیگنے لگتے ہیں
دوران گفتگوں تم
کہیں پر کھو سی جاتی ہو
اور پھر تکھاوٹ سے بھری
اک آہ بھرتی ہو
جیسے تم اندر ہی اندر
کسی سرکش طوفاں سے لڑتی ہو
کوٸی دکھ کوٸی صدمہ
یوں ہی چپ چاپ سہتی ہو
ارے پاگل بتا کیوں نہیں دیتی
کسی کو یاد کرتی ہو
صباء نور