...

10 views

بہت فرصت ‏سے ‏رہتی ‏ہوں
بہت فرصت سے رہتی ہوں
نہ کسی کی یادباقی ہے
نہ کوٸی دکھ نہ کوٸی خلش
انہی فرصت کے لمحوں میں
بہت سے کام کرتی ہوں
بادلوں کے دھند میں
چھپےمنظر سے
اک تصویر بناتی ہوں
اور یادوں کے سمندرکے
ساحل کنارے
ریت کے گھر بناتی ہوں
زرد پیلی شام میں
گھر کے آنگن میں لگی پیڑ پر
بیھٹی ہوٸی پرندوں کی چہک سے
نظم کی مصرے بنا تی ہوں
میں اپنے آپ میں مگن
بہت چپ چاپ رہتی ہوں
مگر پھر بھی
بہت فرصت سےرہتی ہوں
شاعرہ: صباء نور