10 views
بہت فرصت سے رہتی ہوں
بہت فرصت سے رہتی ہوں
نہ کسی کی یادباقی ہے
نہ کوٸی دکھ نہ کوٸی خلش
انہی فرصت کے لمحوں میں
بہت سے کام کرتی ہوں
بادلوں کے دھند میں
چھپےمنظر سے
اک تصویر بناتی ہوں
اور یادوں کے سمندرکے
ساحل کنارے
ریت کے گھر بناتی ہوں
زرد پیلی شام میں
گھر کے آنگن میں لگی پیڑ پر
بیھٹی ہوٸی پرندوں کی چہک سے
نظم کی مصرے بنا تی ہوں
میں اپنے آپ میں مگن
بہت چپ چاپ رہتی ہوں
مگر پھر بھی
بہت فرصت سےرہتی ہوں
شاعرہ: صباء نور
نہ کسی کی یادباقی ہے
نہ کوٸی دکھ نہ کوٸی خلش
انہی فرصت کے لمحوں میں
بہت سے کام کرتی ہوں
بادلوں کے دھند میں
چھپےمنظر سے
اک تصویر بناتی ہوں
اور یادوں کے سمندرکے
ساحل کنارے
ریت کے گھر بناتی ہوں
زرد پیلی شام میں
گھر کے آنگن میں لگی پیڑ پر
بیھٹی ہوٸی پرندوں کی چہک سے
نظم کی مصرے بنا تی ہوں
میں اپنے آپ میں مگن
بہت چپ چاپ رہتی ہوں
مگر پھر بھی
بہت فرصت سےرہتی ہوں
شاعرہ: صباء نور
Related Stories
7 Likes
6
Comments
7 Likes
6
Comments