منافق
محبت ہے رفاقت ہے وفا کا نام بھی دے لو
ہے کہہ لینے سے کیا ہوتا جو جی چاہے اسے کہہ لو
تمہیں ہے گفتگو کرنی، ہےاِس کو تھامنا تم کو، اُسے سینے لگانا ہے
عجب سے نام رکھتے ہو، حوس اپنی مٹانے کے، کسی کا دل دکھانے کے
بظاہر تم بھلا کر کے، سبھی سے دوستی رکھ کے
بہت اچھے تو لگتے ہو، سبھی کو اپنے لگتے ہو
بہت معصوم بنتے ہو، وفا کہہ کے دغا کرکے
نفع نقصان میں ہر دم، نفع اندوز ہوتے ہو
منافق ہو۔۔۔ نہ اِسکے ہو، نہ اُسکے ہو
زرا خود سے یہ پوچھو تم کہ خود کے ہو؟
© AیNی
ہے کہہ لینے سے کیا ہوتا جو جی چاہے اسے کہہ لو
تمہیں ہے گفتگو کرنی، ہےاِس کو تھامنا تم کو، اُسے سینے لگانا ہے
عجب سے نام رکھتے ہو، حوس اپنی مٹانے کے، کسی کا دل دکھانے کے
بظاہر تم بھلا کر کے، سبھی سے دوستی رکھ کے
بہت اچھے تو لگتے ہو، سبھی کو اپنے لگتے ہو
بہت معصوم بنتے ہو، وفا کہہ کے دغا کرکے
نفع نقصان میں ہر دم، نفع اندوز ہوتے ہو
منافق ہو۔۔۔ نہ اِسکے ہو، نہ اُسکے ہو
زرا خود سے یہ پوچھو تم کہ خود کے ہو؟
© AیNی