شاخ
کسی شاخ پہ پتے کو ہلتا دیکھ کر
تیرے چہرے پہ مسکراہٹ کو کھلتا دیکھ کر
دل ٹوٹ کے ہوا ہزار ٹکڑے
کسی اور سے تجھ کو ملتا دیکھ کر
نا کر تو فکر ہم سے بچھڑ جانے کی
پروانے کی زندگی ہے روشنی میں جل جانے کی
تو نے گرگٹ کے جیسے ہی بدلے تھے رنگ
ہماری چاہت تھی تجھ کو اپنانے کی
لوگوں کی سازشوں سے بنی رسم ہے جدائ کی
خطرناک ہے بیماری بےوفائ کی
تو سب سمجھ کے بھی انجان راہوں پہ
پھیر دیا پانی میری سب چاہوں پہ
مرتا مرتا لکھ چلا میں دیواروں پہ
ڈوبے تھے عشق کے سمندر میں
آج جان نکی ہے ساحل کناروں پہ
© Killer boy
تیرے چہرے پہ مسکراہٹ کو کھلتا دیکھ کر
دل ٹوٹ کے ہوا ہزار ٹکڑے
کسی اور سے تجھ کو ملتا دیکھ کر
نا کر تو فکر ہم سے بچھڑ جانے کی
پروانے کی زندگی ہے روشنی میں جل جانے کی
تو نے گرگٹ کے جیسے ہی بدلے تھے رنگ
ہماری چاہت تھی تجھ کو اپنانے کی
لوگوں کی سازشوں سے بنی رسم ہے جدائ کی
خطرناک ہے بیماری بےوفائ کی
تو سب سمجھ کے بھی انجان راہوں پہ
پھیر دیا پانی میری سب چاہوں پہ
مرتا مرتا لکھ چلا میں دیواروں پہ
ڈوبے تھے عشق کے سمندر میں
آج جان نکی ہے ساحل کناروں پہ
© Killer boy