بے وفا
مے کدے میں میرے آیام چلے جاتے ہیں
رات اور دن میرے گمنام چلے جاتے ہیں
یوں نہ آیا کرو سامنے تم دنیا کے
دیکھنے والوں کے ایمان چلے جاتے ہیں
شیشہ گر ہو تو رکھو پاس ہنر اپنے تم
ہم کے ٹوٹے تو لیے جام چلے جاتے ہیں
درد جب کم تھا جاتے تھے کبھی فرقت میں
اے قریب!اب کے سر شام چلے جاتے ہیں
مےکدےمیں بھی گرنیندنہ آے پی کر
شام ڈھلتے ہی کوےیارچلےجاتےہیں
ارسلان سالکی
رات اور دن میرے گمنام چلے جاتے ہیں
یوں نہ آیا کرو سامنے تم دنیا کے
دیکھنے والوں کے ایمان چلے جاتے ہیں
شیشہ گر ہو تو رکھو پاس ہنر اپنے تم
ہم کے ٹوٹے تو لیے جام چلے جاتے ہیں
درد جب کم تھا جاتے تھے کبھی فرقت میں
اے قریب!اب کے سر شام چلے جاتے ہیں
مےکدےمیں بھی گرنیندنہ آے پی کر
شام ڈھلتے ہی کوےیارچلےجاتےہیں
ارسلان سالکی