دیوار
دیوارے عشق سے لگ کے رو رہے ہیں
زخم دل کے ہم پرو رہے ہیں
بیتے جا رہی ہے عمر حمزہ
پھر بھی ہم سو رہے ہیں
رکھی نہیں ہے چاہت کہ تو ہو میرے ساتھ
رفتہ رفتہ کر کے خود کو ہی کھو رہے ہیں
نا جانے کتنے دکھ بچے ہیں اب اس زندگی میں
کیا ملے مجھے پیار کر کے تیری نگری میں
دھوکے دھمکی زخم اور چوٹیں
آنسوں نم آنکھیں دور کو روکیں
© Killer boy
زخم دل کے ہم پرو رہے ہیں
بیتے جا رہی ہے عمر حمزہ
پھر بھی ہم سو رہے ہیں
رکھی نہیں ہے چاہت کہ تو ہو میرے ساتھ
رفتہ رفتہ کر کے خود کو ہی کھو رہے ہیں
نا جانے کتنے دکھ بچے ہیں اب اس زندگی میں
کیا ملے مجھے پیار کر کے تیری نگری میں
دھوکے دھمکی زخم اور چوٹیں
آنسوں نم آنکھیں دور کو روکیں
© Killer boy