چائے اور تم. . .
سوائے یادوں کے تیرے شہر کی گلیاں کوچے سب بھول آئے ہیں
پر ٹھنڈی میری چائے کرنے کو تیری مسکان کافی ہے
سمانے کو میرے کپ میں بھلا کیا کیا نہ تھا
یار تیری مسکان سوا کچھ بھی سمایا نا گیا
ابھی تیری یادوں کا سمندر لئے بیٹھے ہیں
کوششِ ایام شد، اک تیرا لفظ بھی بھلایا نہ گیا...
نبیل
© All Rights Reserved
پر ٹھنڈی میری چائے کرنے کو تیری مسکان کافی ہے
سمانے کو میرے کپ میں بھلا کیا کیا نہ تھا
یار تیری مسکان سوا کچھ بھی سمایا نا گیا
ابھی تیری یادوں کا سمندر لئے بیٹھے ہیں
کوششِ ایام شد، اک تیرا لفظ بھی بھلایا نہ گیا...
نبیل
© All Rights Reserved