...

4 views

کبھی ‏جو ‏لوٹ ‏آؤ ‏گے
کبھی جو لوٹ کے  آؤ گے
واپسی کے رستے پہ
قدم جو ڈگمگائیں گے
آنکھیں بھر آئیں گی
واپسی کے رستے پہ
میری آہوں کی گونج ہو گی
تمھارے نام کی صدائیں
تماری سماعت سے ٹکرائیں گی
گماں ہو گا تمھیں شاید
کہ اب بھی پاگل سی لڑکی
دیکھتی ہو گی تمھاری راہ
تمھارا نام لے لے کر
اب بھی دن بتاتی ہو گی
مگر جانے والے سن
کبھی جو لوٹ کے آؤ گے
یہ رستے خون ابلیں گے
یہ گلیاں سوگ منائیں گی
کسی سے پوچھو گے جب میرا
وہ انگلی تھام کر تم کو
لے جائیگا وہاں
جہاں ہیں گھر مٹی کے
جہاں بس خاک ملتی ہے
تم لوٹ تو آؤ گے
ہماری خاک پاؤ گے
ہماری خاک پاؤ گے
کبھی جو لوٹ کے آؤ گے
© مریم ‏ریاض