لکھاری کہانی
ایکدم سے کوئی نہیں بن جایاکرتا۔
لکھاری پیدائشئ لکھاری ہوتا ہے۔۔
جو فرصت میں تھام کر بیٹھے قلم تو ایوانوں کو ہلادے۔۔
کاغذ پر لکھ سکتا یےزخم وہ ایسی آری ہوتا ہے۔
پوروں پر گن رکھتا یے زندگی کے سب سوال وہ۔۔
پرجواب تب ہی دیتا ہے جب وجدطاری ہوتا ہے۔
۔ وہ لکھتا ہے سانس لیتے
، بولتے دیکھتے سنتے۔۔۔
اسکا الم لبوں سے نہیں قلم سے جاری ہوتا ہے۔۔
بنتا ہے کہانی۔ بنتا ہے کہانی۔بن کر بن جاتا ہے کہانی۔۔
لکھنے...