غم
غم۔
چہرے پہ ہے ہنسی اور دل میں مَرے ہیں غَم
عَجب یہ زندگانی ہے اپنی تو اے سَنم
نا جانے کیوں آج آنکھیں مَری ہیں نَم
شاید سَتا رہے ہیں دل کو مَرے یہ غَم
ایسا نہیں کہ مرنے کے تلبگار ہیں ہَم
پر برداشت بھی تو نہیں زندگی کہ یہ
سِتم
تم سے گِلہ نہیں ہَم کو ہے یہ قَسم
تم ہو ہمارے اپنے تھا اپنا یہ بَھرم
ضروری نہیں کہ کاٹے چاکُو ہی قلبِ نَم
باتیں بھی کَاٹ دِیتیں ہیں اندر سے اے جانَم
رُک گئے بہتے بہتے بے وفا آنسوۓ غَم
اَب دیں دَغا یہ سانَسیں ہے انتظار ہَمدم
محمد بلال ٓ
۔
© Muhammad Bilal.محمد بلال ٓ
چہرے پہ ہے ہنسی اور دل میں مَرے ہیں غَم
عَجب یہ زندگانی ہے اپنی تو اے سَنم
نا جانے کیوں آج آنکھیں مَری ہیں نَم
شاید سَتا رہے ہیں دل کو مَرے یہ غَم
ایسا نہیں کہ مرنے کے تلبگار ہیں ہَم
پر برداشت بھی تو نہیں زندگی کہ یہ
سِتم
تم سے گِلہ نہیں ہَم کو ہے یہ قَسم
تم ہو ہمارے اپنے تھا اپنا یہ بَھرم
ضروری نہیں کہ کاٹے چاکُو ہی قلبِ نَم
باتیں بھی کَاٹ دِیتیں ہیں اندر سے اے جانَم
رُک گئے بہتے بہتے بے وفا آنسوۓ غَم
اَب دیں دَغا یہ سانَسیں ہے انتظار ہَمدم
محمد بلال ٓ
۔
© Muhammad Bilal.محمد بلال ٓ