نگاہیں
تھی طلب سکوں کی
اس نگاہ نم کو
کیا تلاش اسے چاروں اور
نا مل سکا کبھی انہیں
اس ڈر سے نہ اٹھتی یہ نگاہیں کبھی
کہ مل جاتی کبھی اگر کسی سے
تو بن جاتی یہ آئینہ دل کا اور
چھلک جاتا ہر غم ان سے
نہ رک پاتے وہ آنسو جو
بن کے شبنم ٹپکتے رخسار پر
بچھایا دامن جب اس کی دہلیز پہ
ملی راحت ان نگاہوں کو
پا لیا سکوں انہوں نے
اور بہہ گیا ہر غم ان سے
© All Rights Reserved
اس نگاہ نم کو
کیا تلاش اسے چاروں اور
نا مل سکا کبھی انہیں
اس ڈر سے نہ اٹھتی یہ نگاہیں کبھی
کہ مل جاتی کبھی اگر کسی سے
تو بن جاتی یہ آئینہ دل کا اور
چھلک جاتا ہر غم ان سے
نہ رک پاتے وہ آنسو جو
بن کے شبنم ٹپکتے رخسار پر
بچھایا دامن جب اس کی دہلیز پہ
ملی راحت ان نگاہوں کو
پا لیا سکوں انہوں نے
اور بہہ گیا ہر غم ان سے
© All Rights Reserved