...

43 views

لٹریچر
لٹریچر میں ہم کیا پڑھتے ہیں؟؟

علم چاہے جو بھی ہو اس کا بنیادی موضوع انسان ہوتاہے علم کے مختلف شعبے انسان کو مختلف زاویوں سے موضوعِ بحث بناتے ہیں طب کے میدان میں انسان کے طبی معملات, تاریخ میں انسان پر گزرے حالات , نفسیات میں انسانی نفسیات اور شعبہ ٹیکنالوجی میں انسان کی ایجادات وضروریات۔نیز ہر علم انسانی زندگی کے گرد گھومتاہے کیونکہ انسان ہی تو اس کائنات کامرکزی نقطہ ہے اسی کے دم سے زندگی رواں ہے انسان یا انسانی زندگی اتنی وسیع ہے کہ اس کا مکمل احاطہ محال ہے انسان کی کی ذات اور حیات اس کے حالات وواقعات نظریات و خیالات جزبات و احساسات مذہب و روحانیت رومانیات ونفسیات تجربات ومشاہدات اعتقادات و تاثرات ایجادات و ضروریات امتحانات و مشکلات نیز اس کے سارے معمولات و معاملات کو اگر کوئی علمی شعبہ یکجا طور پر موضوع بناتا ہے تو وہ ہے لیٹرچر یا ادب کا شعبہ ۔
ادب چاہے جس بھی زبان کا ہو بہت وسیع ہوتا ہے ادب کی وسعت زندگی کی وسعت جتنی ہے ادب اتنا گہرا ہے جتنی گہری یہ زندگی ۔ادب میں ہم انسانی زندگی کی تقریبا تمام معلوم جہتیں دیکھتے ہیں (معلوم اس لیے کہ کیا خبر زندگی کی کتنی جہتیں ہیں یا کتنی نامعلوم جن تک ابھی انسان کی اپنی رسائی ہی نہ ہوئی ہو؟ ) یا سادہ لفظوں میں یوں کہنا چاہے کہ ادب کا طالب علم زندگی کا مطالعہ کرتا ہےزندگی کے اس مطالعے میں وہ انسانی زندگی کو انسان کی نظر سے دیکھتا ہے اس کی کئی صورتیں ہو سکتی ہیں شاعری میں حیات زندگی کے مشاہدے تجربے احساس فلسفے اور ناجانے کتنے رنگ اور نثر میں داستان ناول افسانہ ڈرامہ آپ بیتی خاکہ وغیرہ یہ سب انسانی زندگی کے یا انسان کے گرد گھوتے ہیں زندگی کو اتنے زیادہ اور مختلف زاویوں سے دیکھنے کے بعد ادب پڑھنے والا انسان وسیع النظر ہوا جاتا ہے ادب پڑھنے کے یوں تو کئی فوائد ہیں لیکن میرے نزدیک سب سے بڑا فائدہ یہی ہے ادب اپنے پڑھنے والے کے نظریہِ زندگی کو وسعت دیتا ہے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ادب روکھا اور اکتا دینے والا مضمون ہے لیکن میرے خیال میں ادب سب سے دلچسپ اور رنگارنگ مضمون ہے اس میں سب کچھ ہے خوشی بھی غم بھی تلخی بھی شگفتگی بھی آنسو بھی مسکراہٹ بھی سنجیدگی بھی مزاح بھی پھول بھی کانٹے بھی بلکہ سب کچھ وہ سب کچھ جو زندگی میں ہوتا ہے یا ہو سکتا ہے ‏
© صائمہ الفت ؔ ‏