...

7 views

میں ‏ایک ‏عام ‏سی ‏لڑکی ‏ہوں
میں ایک عام سی لڑکی ہوں پھولوں سے بلا کا عشق ہے مجھے تتلیوں کے پیچھے بھاگتے ہوں اور انکے رنگوں میں کھو جاتی ہوں ہر رنگ میں گھل مل جاتی ہوں پر سیاہ رنگ سے مجھے عشق ہے ۔چوڑیوں کی کھنکھناہٹ کے سر مجھے مسرور کرتے ہیں بارشوں میں بھیگنا مجھے پسند ہے پر بادلوں کی گرج سے ڈر کے بھاگ جاتی ہوں پرندوں کی آوازوں میں مجھے سکون ملتا ہے یوں لگتا ہے اللہ کی تسبیح بیاں کرتے ہیں فجر کی آزانوں سے مجھے عشق ہے تہجد کی نماز سے مجھے محبت ہے۔کچھ سپنے میرے ٹوٹے ہیں ۔اور کچھ اپنے بھی روٹھے ہیں شکوے شکایتیں نہیں کرتی اس لیے تو جزبوں کو لکھتی ہوں پاگلوں کی طرح گھنٹوں کھڑکی سے باہر تکتی ہوں گھنٹوں خاموش رہتی ہوں بولوں تو چپ ہی نہیں کرتی ہوں ۔میں جتنی باہر سے پرسکون نظر آتی ہوں اتنی ہی اندر سے بکھری ہوں خود کی دوست خود ہوں باتیں بس اللہ سے کرتی ہوں ۔میں جتنی پاگل لگتی ہوں اتنی پاگل ہوں نہیں ۔میں اپنے پاگل پن میں اپنے غموں کو چھپاتی ہوں ۔ایک ہنر میں خاص رکھتی ہوں لوگوں کو ہمیشہ ہی خوش باش نظر آتی ہوں میں جنگوں سے محبت کرتی ہوں آسمان کو تکتی رہتی ہوں میں لفظوں سے غزلیں لکھتی ہوں اور خود کو پھر سناتی ہوں میں نام زینب رکھتی ہوں
© زینب ‏خلیل