بے وجہ
یہ تم کیسے کہہ دیتی ہو کہ تم نے مجھ سے شادی نہیں کرنی ؟ ایک طرف تو مجھ سے محبت کے دعوے کرتی ہو اور دوسری طرف شادی کے ذکر پر تمہارا یہ ردعمل ، مجھے سمجھ نہیں آتا۔
وہ بولے جارہا تھا اور وہ سامنے بے حس و حرکت بیٹھی اس کی باتیں سن رہی تھی
دنیا میں ہر جگہ یہی ہوتا ہے کہ دو محبت کرنے والے ہمیشہ ایک ہونا چاہتے ہیں وصالِ یار تو عاشق کی سب سے بڑی آرزو ہوتی ہے خوش نصیب ہوتے ہیں وہ لوگ جنہیں ان کی محبت مل جاتی ہے جنہیں وصالِ یار میسر آجاتاہے ۔ مگر تم ہو کہ۔۔۔۔۔
وہ کہتے کہتے رک گیا اور زرا سی خاموشی کے بعد پھر سے بولنے لگ گیا۔
دیکھو تمہیں تو شکرادا کرنا چاہیے کہ ہم دونوں کی محبت کامیاب ہو رہی ہے ظالم سماج بھی ہماری راہ میں رکاوٹ نہیں بن رہا مگر میں حیران ہوں کہ تم ایسا کیوں کر رہی ہو؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پچھلے چار سالوں سے دائم اور سونیا کی محبت کی کہانی جاری تھی دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے سب کچھ ٹھیک ہوتا تھا مگر جب بھی دائم سونیا سے شادی کی بات کرتا تھا سونیا عجیب طرح کا بی ہیو کرنے لگ جاتی تھی شروع شروع میں دائم سونیا کے اس رویے کو سنجیدہ نہیں لیتا تھا کیوں کہ اسے لگتا تھا سونیا ایسا شرم و جھجک کی وجہ سے کرتی ہو گی کیوں کہ وہ ابھی کم عمر ہے لہذا وہ ہر بار سونیا کے اس رویے کو ہنسی میں ٹال دیتا تھا۔ مگر اب چار سال گزر چکے تھے اور سونیا سمجھ دار ہو گئی تھی دونوں کی تعلیم بھی مکمل ہو چکی تھی اور یہی مناسب وقت تھا کہ وہ دونوں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرتے مگر اب بھی شادی کے ذکر پر سونیا کا یہ رویہ اور ردعمل حیران کن تھا۔
سونیا کی ہر بات بن کہے سمجھ جانے والا دائم اس کی یہ بات نہیں سمجھ سکتا تھا کہ وہ کیوں اسے پسند کرنے کے باوجود اس سے شادی نہیں کرنا چاہتی ۔ مگر مسئلہ یہ تھا کہ دائم کو اپنے دل کی ہر بات بتانے والی سونیا اس بات پر خاموشی اختیار کر لیتی تھی پیار سے پوچھے جانے پر چپ اور ڈانٹ کر پوچھے جانے پر رونے لگتی تھی آج بھی ایسا ہی ہوا تھا مگر اب دائم اس بات کو جانے نہیں دینا چاہتا تھا وہ سونیا سے وجہ جاننا چاہتا تھا کیوں کہ وجہ جاننے کے بعد ہی وہ سونیا کو سمجھا سکتا تھا منا سکتا تھا ۔
اب کی بار قدرے سنجیدہ ہو کر دائم نے سونیا سے پوچھ ہی لیا ۔
ایک بات بتاؤ آج مجھے وہ وجہ بتا دو جس وجہ سے تم مجھ سے شادی نہیں کرنا چاہتی ؟
کرنا تو چاہتی ہوں ۔۔ دوسری طرف سے طویل سکوت ٹوٹ گیا مگر آواز اب بھی دھیمی تھی
کرنا چاہتی ہو تو پھر مسئلہ کیا ہے ؟اس نے اب مزید سنجیدگی سے پوچھا
مگر کر نہیں سکتی ۔۔۔
ہیں؟ یہ کیا بات ہوئی ؟ کرنا تو چاہتی ہوں مگر کر نہیں سکتی ؟ مجھے تو یہ ایک لطیفہ لگا ہے تم خود اس بات کی وضاحت کر دو مجھے سمجھاؤ کہنا کیا چاہتی ہو ۔۔۔۔وہ طنزیہ انداز میں بولا
کاش تم سمجھ سکتے ؟ وہ دل ہی دل بولی
بولو بھی کیا سوچ رہی ہو ؟ آج مجھے اس بات کی تہہ تک پہنچنا ہے پیار سے پوچھ رہا ہوں بلا جھجک کھل کر بولو تم ایسا کیوں کہتی ہو۔اب اس کا لہجہ منانے اور دل کی بات نکلوانے جیسا تھا ۔
اب بھی سونیا نہ بولی تو اسے ہی مزید بولنا پڑا۔۔۔۔
مجھے انکار کی بظاہر کوئی وجہ نظر نہیں آتی تم ایک خوبصورت جوان سمجھ دار لڑکی ہو مجھ سے محبت کرتی ہو مجھے اپنا کہتی ہو میری ہونا چاہتی ہو اور سب سے خوشی کی بات یہ کہ میں بھی تم سے محبت کرتا ہوں جہاں تک ہمارے والدین کا تعلق ہے تو اب تک انہیں اندازہ ہو گیا ہو گا کہ ہم دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور اگر تمہیں یہ ڈر ہے کہ وہ نہیں مانیں گے تو یہ کام مجھ پر چھوڑ دو میں نہ صرف امی اور ابو کو منا لوں گا بلکہ انکل آنٹی سے بھی میں ہی بات کروں گا۔
کچھ دیر کی سوچ و بچار کے بعد کہنے لگا: ایک اور مسئلہ ہو سکتا ہے وہ خود ہی ممکنہ وجوہات ایک ایک کر کے بیان کرنے لگا تھا ۔
کہیں تمہارا کوئی رشتہ وشتہ تو نہیں آ گیا؟ گھر والے زبردستی تو کریں گے نہیں تو مطلب مجھ سے اچھا کوئی مل گیا ہے کیا؟
اچھا تو اس کے علاؤہ اور کیا وجہ کیا مسئلہ ہو سکتا ہے تم مجھے بتاؤ تو سہی میں نے حل نہ نکال لیا تو پھر کہنا۔
اب وہ اس کے قریب آ بیٹھا اور اس کا ہاتھ تھام کر پیار سے پوچھنے لگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج پیار سے پوچھے جانے پر بلاآخر خاموشی دم توڑ گئی اور وہ یک دم نارمل موڈ میں بولنے لگی۔
دیکھیں دائم آپ کو لگا کہ شائد مجھے امی ابو کا ڈر ہے کہ وہ نہیں مانیں گے تو ایسی بات نہیں مجھے یقین ہے کہ سب مان جائیں گے اور نہ ہی میرا کوئی رشتہ آیا ہے سب سے پہلے اس نے دائم کے ممکنہ خدشات چند ہی الفاظ میں دور کر دیے پھر بولی:۔
دائم جہاں تک محبت کی بات ہے تو میں جانتی ہوں کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو چاہتے ہیں اور ایسا ہو نہیں سکتا کہ دو محبت کرنے والے شادی نہ کرنا چاہتے ہوں۔ ایسا میں بھی چاہتی ہوں بلکہ آپ کی ہونے کے خواب میں تب بھی دیکھتی تھی جب ہم دونوں صرف کزن تھے مجھے تب بھی آپ سے محبت تھی اور یک طرفہ تھی مگر پھر ایک دن جب آپ نے مجھ سے محبت کا اظہار کیا تو میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا جو میں چاہتی تھی وہ خود بخود ہو گیا ۔
دائم خاموشی اور غور سے اسے سن رہا تھا وہ درمیان میں کچھ بھی بولنا نہیں چاہتا تھا کیوں کہ وہ چاہتا تھا سونیا جس طرح کھل کر بول رہی تھی بولتی ہی رہے ۔
اور اگر آپ مجھ سے محبت کا اظہار نہ کرتے تو میں کبھی بھی اپنی یک طرفہ محبت کا راز فاش نہ کرتی میری محبت ہمیشہ خاموش محبت رہتی ۔
مگر کیوں سونیا ؟ ایسا کیوں ہوتا جبکہ ہم بچپن سے ساتھ ہیں اور اچھے دوست تھے تو مجھے بتانے میں کیا حرج ؟ دائم نے پوچھا
سونیا کو بات کہنی نہیں آرہی تھی وہ سوچ میں پڑ گئی کون سے لفظ کس طرح بولے کہ دائم اسے سمجھ جائے ۔
سونیا تم پھر خاموش ہو گئی ؟پلیز بولو
دائم ۔۔۔۔۔۔ میں آپ سے شادی اس لیے نہیں کر سکتی کہ میں خود کو آپ کے قابل نہیں سمجھتی مجھے لگتا آپ مجھ سے شادی کرے گے تو آپ کی زندگی برباد ہو جائے گی کیوں کہ آپ کا اور میرا جوڑ ہی نہیں۔۔۔۔۔۔۔ اور میں کم از کم اس شخص کی زندگی برباد ہوتی نہیں دیکھ سکتی جس سے میں محبت کرتی ہوں۔۔۔۔۔
اور یہی...
وہ بولے جارہا تھا اور وہ سامنے بے حس و حرکت بیٹھی اس کی باتیں سن رہی تھی
دنیا میں ہر جگہ یہی ہوتا ہے کہ دو محبت کرنے والے ہمیشہ ایک ہونا چاہتے ہیں وصالِ یار تو عاشق کی سب سے بڑی آرزو ہوتی ہے خوش نصیب ہوتے ہیں وہ لوگ جنہیں ان کی محبت مل جاتی ہے جنہیں وصالِ یار میسر آجاتاہے ۔ مگر تم ہو کہ۔۔۔۔۔
وہ کہتے کہتے رک گیا اور زرا سی خاموشی کے بعد پھر سے بولنے لگ گیا۔
دیکھو تمہیں تو شکرادا کرنا چاہیے کہ ہم دونوں کی محبت کامیاب ہو رہی ہے ظالم سماج بھی ہماری راہ میں رکاوٹ نہیں بن رہا مگر میں حیران ہوں کہ تم ایسا کیوں کر رہی ہو؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پچھلے چار سالوں سے دائم اور سونیا کی محبت کی کہانی جاری تھی دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے سب کچھ ٹھیک ہوتا تھا مگر جب بھی دائم سونیا سے شادی کی بات کرتا تھا سونیا عجیب طرح کا بی ہیو کرنے لگ جاتی تھی شروع شروع میں دائم سونیا کے اس رویے کو سنجیدہ نہیں لیتا تھا کیوں کہ اسے لگتا تھا سونیا ایسا شرم و جھجک کی وجہ سے کرتی ہو گی کیوں کہ وہ ابھی کم عمر ہے لہذا وہ ہر بار سونیا کے اس رویے کو ہنسی میں ٹال دیتا تھا۔ مگر اب چار سال گزر چکے تھے اور سونیا سمجھ دار ہو گئی تھی دونوں کی تعلیم بھی مکمل ہو چکی تھی اور یہی مناسب وقت تھا کہ وہ دونوں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرتے مگر اب بھی شادی کے ذکر پر سونیا کا یہ رویہ اور ردعمل حیران کن تھا۔
سونیا کی ہر بات بن کہے سمجھ جانے والا دائم اس کی یہ بات نہیں سمجھ سکتا تھا کہ وہ کیوں اسے پسند کرنے کے باوجود اس سے شادی نہیں کرنا چاہتی ۔ مگر مسئلہ یہ تھا کہ دائم کو اپنے دل کی ہر بات بتانے والی سونیا اس بات پر خاموشی اختیار کر لیتی تھی پیار سے پوچھے جانے پر چپ اور ڈانٹ کر پوچھے جانے پر رونے لگتی تھی آج بھی ایسا ہی ہوا تھا مگر اب دائم اس بات کو جانے نہیں دینا چاہتا تھا وہ سونیا سے وجہ جاننا چاہتا تھا کیوں کہ وجہ جاننے کے بعد ہی وہ سونیا کو سمجھا سکتا تھا منا سکتا تھا ۔
اب کی بار قدرے سنجیدہ ہو کر دائم نے سونیا سے پوچھ ہی لیا ۔
ایک بات بتاؤ آج مجھے وہ وجہ بتا دو جس وجہ سے تم مجھ سے شادی نہیں کرنا چاہتی ؟
کرنا تو چاہتی ہوں ۔۔ دوسری طرف سے طویل سکوت ٹوٹ گیا مگر آواز اب بھی دھیمی تھی
کرنا چاہتی ہو تو پھر مسئلہ کیا ہے ؟اس نے اب مزید سنجیدگی سے پوچھا
مگر کر نہیں سکتی ۔۔۔
ہیں؟ یہ کیا بات ہوئی ؟ کرنا تو چاہتی ہوں مگر کر نہیں سکتی ؟ مجھے تو یہ ایک لطیفہ لگا ہے تم خود اس بات کی وضاحت کر دو مجھے سمجھاؤ کہنا کیا چاہتی ہو ۔۔۔۔وہ طنزیہ انداز میں بولا
کاش تم سمجھ سکتے ؟ وہ دل ہی دل بولی
بولو بھی کیا سوچ رہی ہو ؟ آج مجھے اس بات کی تہہ تک پہنچنا ہے پیار سے پوچھ رہا ہوں بلا جھجک کھل کر بولو تم ایسا کیوں کہتی ہو۔اب اس کا لہجہ منانے اور دل کی بات نکلوانے جیسا تھا ۔
اب بھی سونیا نہ بولی تو اسے ہی مزید بولنا پڑا۔۔۔۔
مجھے انکار کی بظاہر کوئی وجہ نظر نہیں آتی تم ایک خوبصورت جوان سمجھ دار لڑکی ہو مجھ سے محبت کرتی ہو مجھے اپنا کہتی ہو میری ہونا چاہتی ہو اور سب سے خوشی کی بات یہ کہ میں بھی تم سے محبت کرتا ہوں جہاں تک ہمارے والدین کا تعلق ہے تو اب تک انہیں اندازہ ہو گیا ہو گا کہ ہم دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور اگر تمہیں یہ ڈر ہے کہ وہ نہیں مانیں گے تو یہ کام مجھ پر چھوڑ دو میں نہ صرف امی اور ابو کو منا لوں گا بلکہ انکل آنٹی سے بھی میں ہی بات کروں گا۔
کچھ دیر کی سوچ و بچار کے بعد کہنے لگا: ایک اور مسئلہ ہو سکتا ہے وہ خود ہی ممکنہ وجوہات ایک ایک کر کے بیان کرنے لگا تھا ۔
کہیں تمہارا کوئی رشتہ وشتہ تو نہیں آ گیا؟ گھر والے زبردستی تو کریں گے نہیں تو مطلب مجھ سے اچھا کوئی مل گیا ہے کیا؟
اچھا تو اس کے علاؤہ اور کیا وجہ کیا مسئلہ ہو سکتا ہے تم مجھے بتاؤ تو سہی میں نے حل نہ نکال لیا تو پھر کہنا۔
اب وہ اس کے قریب آ بیٹھا اور اس کا ہاتھ تھام کر پیار سے پوچھنے لگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج پیار سے پوچھے جانے پر بلاآخر خاموشی دم توڑ گئی اور وہ یک دم نارمل موڈ میں بولنے لگی۔
دیکھیں دائم آپ کو لگا کہ شائد مجھے امی ابو کا ڈر ہے کہ وہ نہیں مانیں گے تو ایسی بات نہیں مجھے یقین ہے کہ سب مان جائیں گے اور نہ ہی میرا کوئی رشتہ آیا ہے سب سے پہلے اس نے دائم کے ممکنہ خدشات چند ہی الفاظ میں دور کر دیے پھر بولی:۔
دائم جہاں تک محبت کی بات ہے تو میں جانتی ہوں کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو چاہتے ہیں اور ایسا ہو نہیں سکتا کہ دو محبت کرنے والے شادی نہ کرنا چاہتے ہوں۔ ایسا میں بھی چاہتی ہوں بلکہ آپ کی ہونے کے خواب میں تب بھی دیکھتی تھی جب ہم دونوں صرف کزن تھے مجھے تب بھی آپ سے محبت تھی اور یک طرفہ تھی مگر پھر ایک دن جب آپ نے مجھ سے محبت کا اظہار کیا تو میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا جو میں چاہتی تھی وہ خود بخود ہو گیا ۔
دائم خاموشی اور غور سے اسے سن رہا تھا وہ درمیان میں کچھ بھی بولنا نہیں چاہتا تھا کیوں کہ وہ چاہتا تھا سونیا جس طرح کھل کر بول رہی تھی بولتی ہی رہے ۔
اور اگر آپ مجھ سے محبت کا اظہار نہ کرتے تو میں کبھی بھی اپنی یک طرفہ محبت کا راز فاش نہ کرتی میری محبت ہمیشہ خاموش محبت رہتی ۔
مگر کیوں سونیا ؟ ایسا کیوں ہوتا جبکہ ہم بچپن سے ساتھ ہیں اور اچھے دوست تھے تو مجھے بتانے میں کیا حرج ؟ دائم نے پوچھا
سونیا کو بات کہنی نہیں آرہی تھی وہ سوچ میں پڑ گئی کون سے لفظ کس طرح بولے کہ دائم اسے سمجھ جائے ۔
سونیا تم پھر خاموش ہو گئی ؟پلیز بولو
دائم ۔۔۔۔۔۔ میں آپ سے شادی اس لیے نہیں کر سکتی کہ میں خود کو آپ کے قابل نہیں سمجھتی مجھے لگتا آپ مجھ سے شادی کرے گے تو آپ کی زندگی برباد ہو جائے گی کیوں کہ آپ کا اور میرا جوڑ ہی نہیں۔۔۔۔۔۔۔ اور میں کم از کم اس شخص کی زندگی برباد ہوتی نہیں دیکھ سکتی جس سے میں محبت کرتی ہوں۔۔۔۔۔
اور یہی...