...

12 views

محبت
محبت بہت پرسکون جذبہ ہے۔محبت کو محسوس کرنا پھر اس کے خیال میں ڈوبے رہنا بہت اچھا لگتا ہے ۔ محبت تو ہو جاتی ہے نا یہ ہمارے بس میں نہیں ہوتی ۔ کوئی ایک ہوتا ہے جو اچھا لگتا ہے، جسے سوچنا بھی بہت اچھا لگتا ہے۔ گھنٹوں اسی کے خیال سوچتے رہنا،اسے محسوس کرنا۔ محبت کا کوئی پیمانہ نہیں ہوتا یہ بہت وسیع ہوتی ہے جو ہمیں اپنے حصار میں جکڑ لیتی ہے ۔ محبت روحانی ہو تو روح کے اندر اتر جاتی ہے ۔ ہاں میں مانتی ہوں سب نے اپنی محبت کے اظہار کے لئے مختلف پہلو بنائے ہیں ۔ سب کی محبت الگ ہوتی ہے ۔ اس کا اظہار الگ ہوتا ہے ۔ خیر محبت تو محبت ہے ۔ لیکن محبت ہمیشہ قائم بھی رہنی چاہیے ۔۔ اور بھروسہ بہت ضروری شے ہے اس میں۔ ہمیں جس سے محبت ہو وہ ہر لمحہ بڑھتی ہے کوئی اسے کم نہیں کر سکتا اور نا یہ ہمارے کنڑول میں ہوتی ہے ۔ اگلا چاہے ہم سے بات نا کریں ،کئی دن ، کئی ہفتے اور مہینے ۔لیکن اسے دیکھ لینا بھی بہت اچھا لگتا ہے اس کو دیکھ کر سارا غبار نکل جاتا ہے ۔ وہ سب سے مختلف ہوتا ہے ۔۔ بے وجہ اس سے محبت ہو جاتی ہے اور محبت بھی ایسی جو کبھی ختم نا ہو ۔۔ کچھ کہتے ہیں محبت چھونے سے بھی محسوس ہوتی ہے لیکن محبت کو محسوس کرنا یہ زیادہ سکوں دیتا ہے ۔ محبت ایسی ہو کہ انسان بس محبت میں ڈوب جائے ۔ محبت بیان نہیں ہوتی بس یہ توجہ چاہتی ہے ۔ سب اپنے انداز سے محبت کرتے ہیں اپنے طریقے سے اظہار کرتے ہیں ۔ محبت سچی ہونی چاہیے ۔ اس میں دھوکہ یا کسی قسم کا مفاد شامل نہیں ہونا چاہیے ۔
یاد ختم نہیں ہوتی ۔۔۔۔دل تو وہی رہتا ہے ۔۔۔نا دل بار بار بنتے ہیں ۔۔۔۔انسان چاہے کتنی بھی کوشش کرے پھر بھی یاد ہمیں اگلے کے حصار میں جکڑ لیتی ہے۔۔۔یاد بدلتی نہیں ۔۔۔یاد بس جاتی ہے ۔۔۔یاد بھی اسی کی آتی ہے جو ہماری روح کے اندر گہرا ہوتا ہے اور وہ کون ہوتا ہے ؟ جس سے ہم بے پناہ محبت کرتے ہیں ۔۔ محبت مرتی نہیں ۔ ہماری روح کے کسی گوشے میں مقیم رہتی ہے ۔ جو ہر لمحے پروان چڑھتی ہے ۔ کہیں اکیلے بیٹھ کےہنسنا اور پھر اسی کو سوچتےرہنا بھی ہمیں کتنا اچھا لگتا ہے ۔۔ محبت ہونا بھی بہت ضروری ہے ۔ چاہے جسمانی ہو یا روحانی ۔ محبت بس محبت ہے۔ ےکسی کا اظہار روحانی کسی کا جسمانی ۔ دونو کا طریقہ مختلف ہے لیکن پہلو ایک ہے ۔ بس محبت سچی ہونی چاہیے ۔ چاہیے جسی بھی ہو ۔ ہماری ہو ۔


سعدیہ