خود کو وقت دیں
خود کو وقت دیں ۔ ۔ ۔
آج کل دیکھا یہ جاتا ہے کہ ہر انسان کو دوسرے سے شکایت ہے اور نہایت ہے۔ ارے بھئی شکایت کیوں ؟ بات کو سمجھیں جو توقعات ہم نے دوسرے انسان سے رکھی ہوتی ہیں اُسے اُن کا اندازہ نہیں ہوتا ہو بھی تو بھلا کون کسی کا دُکھ سُنے گا۔ ایسا ہے کہ سُنانے والے بہت ہیں سُننا کوئی نہیں چاہتا۔ تو کیوں نہ ہم خود کی سُنیں اور خود کو بہتر جاننے کی کوشش کریں۔
ہمیں بڑا شکوہ رہتا ہے دوسروں سے کہ " آپ مجھے سمجھ نہ سکے " یہاں سوال یہ ہے کہ کیا آپ خود کو سمجھتے ہیں ؟
آپ کے لیے کیا بہتر ہے اور کیا بہترین ہے؟
کیا صلاحیت آپ میں ہے جو آپ کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے؟
کون سا ایسا عمل ہے جو آپ کی شخصیت کو کمزور بنا رہا ہے؟
ایسی کون سی صورتِ حال ہے جس کا سامنا کرتے ہوئے آپ ڈرتے ہیں؟
اس طرح کے کئی سوال آپ کے سامنے آئیں گے۔ جواب بھی ذہن می آئیں گے بس شرط یہ ہے کہ آپ کے پاس خود کو دینے کے لیے وقت ہو۔
اپنی خوبیوں اور خامیوں کو سامنے رکھ کر خود کا طرزِ فکر مثبت طریقے سے بدلنا شروع کریں آپ کا طرزِ عمل خود ہی بہتر سے بہتر ہوتا چلا جائے گا۔
خود کے لیے بہترین کا انتخاب آپ خود کر سکتے ہیں۔ دوسروں سے توقعات محض دُکھ ہی دیں گی۔ اپنا بہترین دوست بن کر رہیں خود کی سُنیں اور اپنی ذات کے متعلق جلد بازی میں فیصلے مت کریں۔ جیسا کہ اوپر بیان کیا جا چکا ہے اپنی خوبیوں اور خامیوں کو سمجھیں اور دوسروں پر کم سے کم اِنحصار کرنے کی کوشش کریں۔
خود کو وقت دیں یہی وہ وقت ہے جو آپ کا آنے والا وقت پُر امن ، خوشحال اور مستحکم بنا سکتا ہے۔ وقت کو بچانے کے بجائے وقت کا دُرست استعمال سیکھنا بھی ضروری ہے۔ وقت کا بہترین استعمال خود کے حال یعنی کے آج میں رہتے ہوئے مثبت طریقے سے خوشگوار دن گزارنے کا عزم اور محنت ہے۔
وجدان نفیس
© Wajdan Nafees
آج کل دیکھا یہ جاتا ہے کہ ہر انسان کو دوسرے سے شکایت ہے اور نہایت ہے۔ ارے بھئی شکایت کیوں ؟ بات کو سمجھیں جو توقعات ہم نے دوسرے انسان سے رکھی ہوتی ہیں اُسے اُن کا اندازہ نہیں ہوتا ہو بھی تو بھلا کون کسی کا دُکھ سُنے گا۔ ایسا ہے کہ سُنانے والے بہت ہیں سُننا کوئی نہیں چاہتا۔ تو کیوں نہ ہم خود کی سُنیں اور خود کو بہتر جاننے کی کوشش کریں۔
ہمیں بڑا شکوہ رہتا ہے دوسروں سے کہ " آپ مجھے سمجھ نہ سکے " یہاں سوال یہ ہے کہ کیا آپ خود کو سمجھتے ہیں ؟
آپ کے لیے کیا بہتر ہے اور کیا بہترین ہے؟
کیا صلاحیت آپ میں ہے جو آپ کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے؟
کون سا ایسا عمل ہے جو آپ کی شخصیت کو کمزور بنا رہا ہے؟
ایسی کون سی صورتِ حال ہے جس کا سامنا کرتے ہوئے آپ ڈرتے ہیں؟
اس طرح کے کئی سوال آپ کے سامنے آئیں گے۔ جواب بھی ذہن می آئیں گے بس شرط یہ ہے کہ آپ کے پاس خود کو دینے کے لیے وقت ہو۔
اپنی خوبیوں اور خامیوں کو سامنے رکھ کر خود کا طرزِ فکر مثبت طریقے سے بدلنا شروع کریں آپ کا طرزِ عمل خود ہی بہتر سے بہتر ہوتا چلا جائے گا۔
خود کے لیے بہترین کا انتخاب آپ خود کر سکتے ہیں۔ دوسروں سے توقعات محض دُکھ ہی دیں گی۔ اپنا بہترین دوست بن کر رہیں خود کی سُنیں اور اپنی ذات کے متعلق جلد بازی میں فیصلے مت کریں۔ جیسا کہ اوپر بیان کیا جا چکا ہے اپنی خوبیوں اور خامیوں کو سمجھیں اور دوسروں پر کم سے کم اِنحصار کرنے کی کوشش کریں۔
خود کو وقت دیں یہی وہ وقت ہے جو آپ کا آنے والا وقت پُر امن ، خوشحال اور مستحکم بنا سکتا ہے۔ وقت کو بچانے کے بجائے وقت کا دُرست استعمال سیکھنا بھی ضروری ہے۔ وقت کا بہترین استعمال خود کے حال یعنی کے آج میں رہتے ہوئے مثبت طریقے سے خوشگوار دن گزارنے کا عزم اور محنت ہے۔
وجدان نفیس
© Wajdan Nafees