خلشِ
رات کے اس آخری پہر میں کمرے میں اکیلی تھی اور مجھے پتہ تھا میرا برا وقت قریب آ رہا ہے۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا میری عزت پر یوں بن آئے گی۔ میں ایک سادہ اور اپنی روٹین میں خوش رہنے والی لڑکی تھی لیکن حالات مجھے اس موڑ پر لے آئیں گے میں نے کبھی سوچا نہیں تھا۔کمرے کی دیواروں پر لگی پینٹنگ جیسے مجھ پر قہقہے لگا رہے تھے ۔اور ان قہقہوں کی آوازیں پل پل بلند ہوتی جا رہی تھی یوں لگ رہا تھا جیسے کانوں کے پردے پھٹ جائیں گے مجھے ان بے جان تصویروں سے نفرت محسوس ہوئی اور میرے ذہن میں حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی وہ حدیث گونجی
"حضرت عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو لوگ تصویر بناتے ہیں ان کو قیامت کے دن عذاب ہوگا, ان سے کہا جائے گا کہ جو کچھ تم نے بنایا ہے اسے زندہ کرو۔''
پینٹنگ میرا جنون تھا اور اس جنون نے اس وقت جنم لیا جب میں چھوٹی سی تھی ۔
اک صبح میں نے دیکھا کہ صحن میں بنی کیاری میں اک سرخ گلاب کا پھول لگا ہو ہے میں نے سوچا کہ اس بھورے رنگ کی مٹی سے کیسے سرخ رنگ کا پھول نکلا۔اور یہی تجسس مجھے اس رنگوں کی دنیا میں لے آیا۔
اس کے بعد میں رنگوں سے درخت پہاڑ پھول پرندے عرض انسانوں کے چہرے بھی تحلیق کرنے لگی اور اکثر تو کئی دن تک اپنےرنگوں کی دنیا میں اتنی کھو جاتی کہ اپنا ہوش نہیں ہوتا
اور امی مجھے زبردستی کمرے سے باہر نکالتی اور اپنے پاس بٹھاتی تیل کا کٹورا اٹھا کر سر میں تیل لگانا شروع کر دیتی تھی۔ بالوں میں اپنے کھردرے ہاتھوں سے زور زور سے مالش کرتی اور ساتھ ساتھ لیکچرر بھی جاری،
"حد ہوتی ہے لاپرواہی کی"
مصنوعی غصے سے کہتے ہوئے،
"زینب کبھی اپنے بالوں...
"حضرت عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو لوگ تصویر بناتے ہیں ان کو قیامت کے دن عذاب ہوگا, ان سے کہا جائے گا کہ جو کچھ تم نے بنایا ہے اسے زندہ کرو۔''
پینٹنگ میرا جنون تھا اور اس جنون نے اس وقت جنم لیا جب میں چھوٹی سی تھی ۔
اک صبح میں نے دیکھا کہ صحن میں بنی کیاری میں اک سرخ گلاب کا پھول لگا ہو ہے میں نے سوچا کہ اس بھورے رنگ کی مٹی سے کیسے سرخ رنگ کا پھول نکلا۔اور یہی تجسس مجھے اس رنگوں کی دنیا میں لے آیا۔
اس کے بعد میں رنگوں سے درخت پہاڑ پھول پرندے عرض انسانوں کے چہرے بھی تحلیق کرنے لگی اور اکثر تو کئی دن تک اپنےرنگوں کی دنیا میں اتنی کھو جاتی کہ اپنا ہوش نہیں ہوتا
اور امی مجھے زبردستی کمرے سے باہر نکالتی اور اپنے پاس بٹھاتی تیل کا کٹورا اٹھا کر سر میں تیل لگانا شروع کر دیتی تھی۔ بالوں میں اپنے کھردرے ہاتھوں سے زور زور سے مالش کرتی اور ساتھ ساتھ لیکچرر بھی جاری،
"حد ہوتی ہے لاپرواہی کی"
مصنوعی غصے سے کہتے ہوئے،
"زینب کبھی اپنے بالوں...