...

1 views

Sense of human
انسانی جسم میں بہت سے راز ایسے پوشیدہ ہیں جیسے مولوی صاحب کے آگے ختم کے دوران سامنے پڑی ٹرے میں چاول کپڑے کے نیچے پوشیدہ ہوتے ہیں۔ اور اسی انسانی جسم میں بہت سے ایسے اعضاء بھی پاۓ جاتے ہیں جو عضو خاص سے بھی زیادہ خاص ہوتے ہیں ۔ یہ سارے آپس میں جڑے ہوتے ہیں اور ہمارے جسم کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ہماری روز مراہ کی زندگی میں ہر اچھی بری حرکت میں ہمارے جسم میں لگے یہ عضو ہی ہمارا ساتھ دیتے ہیں اور انکو کنٹرول کرتا ہے ہمارا دماغ تو آج ہم اسی طرح کی کچھ الگ چیز پہ بات کریں گے جس پر کوئ بھی انسان بات نہیں کرتا اور نا ہی یہ چیز آپ نے پہلے کبھی سنی ہو گی۔
ہمارے اردگرد ماحول میں کافی چیزیں شمار ہوتی ہیں تو ان چیزوں کو دیکھنے اور سمجھنے میں ہمارا دماغ مین کردار ادا کرتا ہے۔ جس سے آپ ہر چیز میں فرق کر سکتے ہیں اور آپ کی زندگی میں بھی یہ چیزیں آپ نے نوٹ کی ہوں گی۔ تو آئے ایک ایک کر کے ان چیزوں کو دیکھتے ہیں اور چیک کرتے ہیں کیا یہ واقعی میں سچ ہے۔ تو اب نظر ڈالتے ہیں کہ ہمارا دماغ کن چیزوں کو کیسے سمجھتا ہے۔
​​​​ہم اگر کسی کے ہاتھ میں گھڑی دیکھیں تو ہمیں وہ انسان وقت کا پابند لگنے لگتا ہے۔
​​​​اگر ہم کسی کے ہاتھ میں موبائل دیکھیں تو ہمیں وہ انسان مصروف لگتا ہے۔
​​​​اگر ہم کسی کے پاؤں میں پالش شوز دیکھیں تو ہمیں وہ انسان کئرفل لگ رہا ہوتا ہے۔
​​​​اگر ہم کسی کے ہاتھ میں رِنگ دیکھیں تو ہمیں وہ انسان سٹیلیش لگ رہا ہوتا ہے۔
​​​​اگر ہم کسی کے کانوں میں ائررنگ دیکھیں تو ہمیں وہ شخص ایٹیٹیوڈ والا لگ رہا ہوتا ہے۔
​​​​اگر ہم کسی کی آنکھوں پہ گلاسز دیکھیں تو ہمیں وہ انسان شرمیلا سا لگ رہا ہوتا ہے۔
​​​​اگر ہم کسی کے سر پہ کیپ دیکھیں تو ہمیں وہ انسان کونفیڈنس والا لگ رہا ہوتا ہے۔
​​​​اگر آپ نے ہاتھ میں رنگ لائٹ پکڑی ہے لوگ آپ کو Tiktoker سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے ہاتھ میں Selfi stick پکڑی ہے تو لوگ آپ کو Snapchat user سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے ہاتھ میں ٹرائ پورٹ پکڑا ہے لوگ آپ کو Instagram user سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے ہاتھ میں گیمبل پکڑا ہے لوگ آپ کو Photo grapher or video maker سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے ہاتھ میں گوریلا ٹرائ پورٹ پکڑا ہے لوگ آپ کو Vloger سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے ہاتھ میں Mic پکڑا ہے لوگ آپ کو News operator سمجھیں گے یا پھر یاسر شامی سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے ہاتھ میں پین پکڑا ہے لوگ آپ کو سٹوڈنٹ سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ اپنی جیب میں بال پوائنٹ رکھتے ہو تو لوگ آپ کو پڑا لکھا سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ کی جیب میں لائٹر ہے تو لوگ آپ کو سموکر سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ کی جیب میں ماچس ہے لوگ آپ کو بہت پورانا سموکر سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ کی جیب میں رومال ہے لوگ آپ کو بیمار سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ کی جیب میں ٹشو ہے تو آپ بہت خوش قسمت انسان ہیں کیونکہ اب آپ کو کوئ یہ نہیں کہہ سکتا (پاگل ٹیشو لے لو)۔
​​​​اگر آپ کی جیب میں نصوار ہے تو لوگ سمجھیں گے کہ آپ کسی بھی کام کو بہت دیر تک کر سکتے ہو۔
​​​​اگر آپ کی جیب میں وائلٹ ہے تو لوگ سمجھیں گے کہ آپ اچھے پیسے کماتے ہو۔
​​​​اگر آپ شلوار والی جیب میں پیسے رکھتے ہو تو لوگ آپ کو ڈرپوک اور شکی مزاج سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے وائٹ کلر کے گلاسز ڈال رکھے ہیں تو لوگ سمجھیں گے کہ آپ کی نظر خراب ہے۔
​​​​اگر آپ نے اپنے منہ پہ کریم لگا رکھی ہے تو لوگ سمجھیں گے کہ آپ لڑکی بننا چاہتے ہو۔
​​​​اگر آپ چپل ڈال کے باہر نکلے ہو تو لوگ سمجھیں گے آپ کو ایزی رہنا پسند ہے۔
​​​​اگر آپ کے بال لمبے ہیں تو لوگ آپ کو خواجہ سرا کا بے بنیاد لقب دیں گے۔
​​​​اگر آپ کہ سر پہ بال نہیں تو آپکی شادی نہیں ہوسکتی۔
​​​​اگر آپ اپنی شلوار میں نالا نہیں ڈالتے تو آپ مرد نہیں۔
​​​​اگر کسی لڑکی کو دو سے تین بار دیکھ رہے ہو تو آپ ٹھرکی ہو۔
​​​​اگر آپ موبائل پہ کسی سے ہنس کے بات کر رہے ہو تو وہ آپکی گرلفرینڈ ہے۔
​​​​اگر آپ کسی ریسٹورنٹ میں اپنی بہن کے ساتھ یا بیوی کے ساتھ چلے گۓ ہو تو وہ آپکی گرلفرینڈ ہی ہے۔
​​​​اگر آپ گھر لیٹ آتے ہو تو لوگ آپ کو آوارا سمجھنے لگتے ہیں۔
​​​​اگر آپ نے بلیک کلر کی ڈریس ڈالی ہے تو لوگ آپ کو پاورفل اور ایک فیوچر پلین کرنے والا انسان سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے وائٹ کلر کی ڈریس پہنی ہے تو لوگ آپ کو ایک پوزیٹو اور صاف انسان سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے ریڈ کلر کی ڈریس پہنی ہے تو لوگ آپ کو سٹرانگ سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے اورنج کلر کی ڈریس پہنی ہے تو لوگ آپ کو ہارڈوکر سمجھیں گے ۔
​​​​اگر آپ نے پیلے رنگ کی ڈریس ڈالی ہے تو لوگ آپ کو خوش مزاج سمجھیں گے۔ یا پھر PK سمجھیں گے۔
​​​​اگر آپ نے نیلے رنگ کی ڈریس ڈالی ہے تو لوگ آپ کا جلدی یقین کرنے لگتے ہیں۔
​​​​اگر آپ گرین کلر کی ڈریس پہنے تو لوگ آپ کو پُرسکون انسان سمجھنے لگیں گے۔
​​​​اگر آپ گانا گا رہے ہوں تو لوگ آپ کو مراسی سمجھیں گے اور خود بہین چود انو نے سارے گانے زبانی ٹیبلوں کی طرح یاد کیۓ ہوں گے۔
​​​​اگر آپ نے داڑی رکھی ہوئ ہے اور سر پہ سفید ٹوپی ڈالی ہے تو لوگ آپ کو حافظ سمجھنے لگیں گے۔
​​​​اگر آپ موٹے ہو تو لوگ آپ کو بہت زیادہ کھانے پینے والا انسان سمجھنے لگیں گے۔
​​​​اگر آپ پتلے ہو تو لوگ آپ کو ایک کمزور انسان سمجھنے لگیں گے۔
​​​​اگر آپ کو میٹھے میں حلوا اچھا لگتا ہے تو لوگ آپ کو مولوی سمجھنے لگیں گے۔
​​​​اگر آپ کھانے کے بعد دعا پڑھ کے تین سانس میں پانی پی رہے ہو تو لوگ آپ کو عالم سمجھنے لگیں گے۔
​​​​اگر آپ باتھروم میں زیادہ دیر لگاتے ہو تو لوگ آپ کو سمجھ دہے ہو نا کیا سمجھیں گے (.........)
​​​​اگر آپ نہاتے وقت شیمپو اپنے سر کی جگہ کہیں اور(..........................................................) خیر چھوڑو یار یہ باتیں تو وہ تھی جن کو دیکھ کہ انسان کا دماغ یہ سگنل بناتا ہے کہ یہ کچھ ایسا ہے اور ان میں سے کافی چیزیں آپ کے ساتھ بھی ہوئ ہوں گی لیکن میری ریسرچ کے مطابق ہر بندے کی الگ الگ سوچ جسکی وجہ سے کچھ لوگ اس چیز کو مانتے ہیں اور کچھ نہیں مانتے وہ اس لئے کیونکہ سامنے والا انسان جو آپ کے بارے میں یہ سب سوچ رہا ہوتا ہے وہ کبھی آپ کو یہ بات نہیں بتاتا لیکن انسانی دماغ اسکو دماغ اس چیز کی ایک تصویر بنا دیتا ہے جسکی مدد سے وہ آپ کی پرسنیلٹی کو جیج کرنے لگتا ہے اس میں اور بھی کافی چیزیں شمار ہیں لیکن وہ چیزیں بہت ہی باریک ہیں آپ اب یہ سب پڑھ کر سوچ رہے ہوں گے کہ بہت ہی کوئ ویلا انسان ہے یہ جو اتنی گہری باتوں پہ ریسرچ کرتا رہتاہے تو آپ کو میں یہ بتانا چاہوں گا کہ ریسرچ کرنا میرا شوق ہے اور ساری میری خود کی ریسرچ ہے امید ہے کہ آپ کو اس سے کافی کچھ سیکھنے کو ملے گا کیونکہ ہمارا دماغ کچھ کام آٹومیٹک ہی کر رہا ہوتا ہے اور کچھ کاموں پہ ہمارا کنٹرول نہیں ہوتا جسکی وجہ سے Sense of human کچھ اس طرح سے ڈیزائن ہو جاتی ہے میں نے فل کوشش کی کہ آپ کو انسانی جسم کی کوئ ایسی دلچسپ معلومات فراہم کی جاۓ جو آج تک آپکو کسی نے نہیں دی تو اسی ان چیزوں پہ زرا دیھان دو صیح اور غلط میں فرق دیکھو کسی کو برا کہنے سے پہلے اپنے گریبان میں دیکھو اور اگر کسی کیلئے اچھا نہیں سوچ سکتے تو برا بھی نا سوچو اگر آپ کو میرا یہ نیا کونٹینٹ اچھا لگا تو دل سے دعا کر دینا شکریہ!!!


This content is created by HamzaHK ©

© Killer boy