خیال یار-khayal e yaar
لہکا کر آگئ، چاندنی اوڑھ کر
تیری یاد، دستِ شفا سی ہوکر
بہک گیا ہوں،. پھر اس گمان سے
تو آئی ہے میرے پاس، میری ہوکر
دینِ عشق کا فلسفہ عجیب ہے
عقل تابع دِل ہےاگر، پھر قبول کر
سمجھتے نہیں جو، وہ بے قصور ہیں
یہ عشق ہے جان جاں، بات کوئی اور کر
دردِ دل سلامت رہے، یہ اک گُلاب ہے
نہیں گیا کوئی یہاں سے، ...
تیری یاد، دستِ شفا سی ہوکر
بہک گیا ہوں،. پھر اس گمان سے
تو آئی ہے میرے پاس، میری ہوکر
دینِ عشق کا فلسفہ عجیب ہے
عقل تابع دِل ہےاگر، پھر قبول کر
سمجھتے نہیں جو، وہ بے قصور ہیں
یہ عشق ہے جان جاں، بات کوئی اور کر
دردِ دل سلامت رہے، یہ اک گُلاب ہے
نہیں گیا کوئی یہاں سے، ...