الیکشن
پیٹو یار ڈھنڈورا الیکشن اور آیا ہے
کوئی مہم لایا ہے کوئی منشور لایا ہے
وہی وعدے وہی قسمیں وہی ریتیں وہی رسمیں
وہ لٹنا اور لوٹنے کا سہانا دور آیا ہیں
جو برسوں سے تھے پنہاں اب ہوئے ہیں روبرو تیرے
کوئی اب تحفے لایا ہے کوئی...
کوئی مہم لایا ہے کوئی منشور لایا ہے
وہی وعدے وہی قسمیں وہی ریتیں وہی رسمیں
وہ لٹنا اور لوٹنے کا سہانا دور آیا ہیں
جو برسوں سے تھے پنہاں اب ہوئے ہیں روبرو تیرے
کوئی اب تحفے لایا ہے کوئی...