کیا ہے عشق؟
کوئی رمز نہیں، کوئی ذات نہیں
کوئی ذکر نہیں، کوئی بات نہیں
عنوان نہیں، مذکور نہیں
حالانکہ کوئی دستور نہیں
نہ زیرِ فلک، نہ زیرِ زمیں
ڈھونڈو نہ، تو کیہں بھی نہیں۔
لا محدود سی حد تک ہے۔
ازل سے لے کے ابد تک ہے۔
کہیں گردابِ صحرا، کہیں ہے نالہِ گریہ
کہیں ٹھہرا ہوا پانی، کہیں چلتا ہوا دریا۔
کہیں یہ خوش خصالوں میں۔
کہیں ماتم کے نالوں میں...
کوئی ذکر نہیں، کوئی بات نہیں
عنوان نہیں، مذکور نہیں
حالانکہ کوئی دستور نہیں
نہ زیرِ فلک، نہ زیرِ زمیں
ڈھونڈو نہ، تو کیہں بھی نہیں۔
لا محدود سی حد تک ہے۔
ازل سے لے کے ابد تک ہے۔
کہیں گردابِ صحرا، کہیں ہے نالہِ گریہ
کہیں ٹھہرا ہوا پانی، کہیں چلتا ہوا دریا۔
کہیں یہ خوش خصالوں میں۔
کہیں ماتم کے نالوں میں...