غزل
وعدہ خلاف اس سے تو بڑھ کر نہیں ملا
من کی جو باتیں کرتا ہے آکر نہیں ملا
سچ بول کے میں پھنس گیا جھوٹوں میں خیر کہ
سر پھوڑنے کے واسطے پتھر نہیں ملا
...
من کی جو باتیں کرتا ہے آکر نہیں ملا
سچ بول کے میں پھنس گیا جھوٹوں میں خیر کہ
سر پھوڑنے کے واسطے پتھر نہیں ملا
...