...

3 views

انگنت اخبار پڑھتے پڑھتے
خوابوں کے انگنت اخبار پڑھتے پڑھتے
زندگی گزر گئی یوں کردار پڑھتے پڑھتے

تھی جستجو وہ اس جہاں میں نہ مل سکا
اپنے ہی کھو گئے اغیار پڑھتے پڑھتے

تجھکو اے کمبخت من کی خبر نہ تھی
کیوں پھر الجھ گیا سنسار پڑھتے پڑھتے

مقصد مجھے زیست کا معلوم نہ ہوا
گم سم ہوگیا ہوں مدار پڑھتے پڑھتے

نیکی جہاں ایک بھی حاصل نہ کرسکا
انگلیاں گھسِ گئی شمار پڑھتے پڑھتے

ہوں گرچہ بد سے بدتر پر آس ہیں تمہاری
دے حکم مولا کنُ کا استغفار پڑھتے پڑھت

اسیرٓ مر نہ جائے لرزتا ہیں موت سے
کہیں دم گھوٹ نہ جایے کچھ غیر پڑھتے پڑھتے