نیا سال
تو گر رہتا ہے وہاں پہ تو ایسا کیا ہے
تیری گلی میں تیرے سوا ایسا کیا ہے
سب بک رہا ہے یہاں تم دام تو لگاؤ
رشتے ناطے احساس محبت کیا ہے
اور زمین پہنچ چکی ہے اب چاند تلک
چاند تکتا ہے زمین کو یہ ماجرا کیا ہے
بڑا ترتیب دیا ہے زمانے کے زاویوں کو
ہر فلسفہ غلط ہر بات پہ کہا یہ کیا ہے
وہی دن ہے وہی راتیں وہی ہے مہینے
مجھ کو بھی بتاؤ کہ یہ نیا سال کیا ہے
گزر گیا ہر سال کی طرح یہ سال بھی
بتا نئے سال کے سورج میں نیا کیا ہے
تو بھی گزرا ہوا سال ہوا میرے لیے
میں مستقل سوچ رہا تھا ہوا کیا ہے
© مرزا ہارون
تیری گلی میں تیرے سوا ایسا کیا ہے
سب بک رہا ہے یہاں تم دام تو لگاؤ
رشتے ناطے احساس محبت کیا ہے
اور زمین پہنچ چکی ہے اب چاند تلک
چاند تکتا ہے زمین کو یہ ماجرا کیا ہے
بڑا ترتیب دیا ہے زمانے کے زاویوں کو
ہر فلسفہ غلط ہر بات پہ کہا یہ کیا ہے
وہی دن ہے وہی راتیں وہی ہے مہینے
مجھ کو بھی بتاؤ کہ یہ نیا سال کیا ہے
گزر گیا ہر سال کی طرح یہ سال بھی
بتا نئے سال کے سورج میں نیا کیا ہے
تو بھی گزرا ہوا سال ہوا میرے لیے
میں مستقل سوچ رہا تھا ہوا کیا ہے
© مرزا ہارون