محبت کا نام اب کہیں آئے کہنے والے کو ٹوک دیتی ہوں
میں جو بات بے بات رو دیتی ہوں
اپنا آپ کہیں کھو دیتی ہوں
محبت کا نام اب کہیں آئے
کہنے والے کو ٹوک دیتی ہوں
دل میں احساس کوئی جاگے تو
دھڑکنیں اپنی میں روک دیتی ہوں
کوئی کیا میرے دل کو دکھائے گا
میں خود اس کو توڑ دیتی ہوں
حسرتوں میں ڈھلتے دیکھوں تو
میں خواہشوں کا رخ موڑ دیتی ہوں
کچھ اس لیے بھی حریف ہیں میرے
میں اپنے ساتھی چھوڑ دیتی ہوں
لینے والا کوئی مل جائے تو حوا
میں اپنے خواب بے مول دیتی ہوں
© مریم ریاض
اپنا آپ کہیں کھو دیتی ہوں
محبت کا نام اب کہیں آئے
کہنے والے کو ٹوک دیتی ہوں
دل میں احساس کوئی جاگے تو
دھڑکنیں اپنی میں روک دیتی ہوں
کوئی کیا میرے دل کو دکھائے گا
میں خود اس کو توڑ دیتی ہوں
حسرتوں میں ڈھلتے دیکھوں تو
میں خواہشوں کا رخ موڑ دیتی ہوں
کچھ اس لیے بھی حریف ہیں میرے
میں اپنے ساتھی چھوڑ دیتی ہوں
لینے والا کوئی مل جائے تو حوا
میں اپنے خواب بے مول دیتی ہوں
© مریم ریاض