...

4 views

آزما لیا
توڑ دیتے ہو دل ناجانے کسی کا درد
کیا بیتی ہوگی دل پہ
کیا ٹوٹے ہوں گے سپنے
تمہیں غرز ہے دل کو دوکھانے سے
کیا جانو تم کیا حرج
وہ رسوا تھے کیوں زندگی سے
وہ رسوا تھے کیوں سانسوں سے
جنہیں ڈسا تھا کچھ ہی اپنوں نے
وہ ڈرتے تھے کیوں سانپوں سے
جنہیں نظر نا آیا کوئ سہارا
وہ جیتے تھے کیوں آسوں سے
کچھ آنسو باقی رہتے تھے
وہ سچ تھا جو بھی کہتے تھے
ہے آج بھی زندہ مرنے کے بعد
جو دل کی باتیں کہتے تھے۔

© Killer boy