وُہ مجبور تھے
یکّے بعد دیگرے آتے گئے، پیار ہم پر برساتے گئے
قسمیں وعدے احساسِ مخلصی ہم پر لُٹاتے گئے
سوچتا ہوں! کتنے مجبور تھے وہ لوگ رُخ بدلنے کو
جو آزمائش سے گزر کر بھی ساحل کو آزماتے گئے
غلطی نظر میں آتی نہیں، مُحبّت...
قسمیں وعدے احساسِ مخلصی ہم پر لُٹاتے گئے
سوچتا ہوں! کتنے مجبور تھے وہ لوگ رُخ بدلنے کو
جو آزمائش سے گزر کر بھی ساحل کو آزماتے گئے
غلطی نظر میں آتی نہیں، مُحبّت...