...

3 views

وابستہ
اُسی کے ہی سپنے سجاتا رہا میں
باہوں میں اسکو سولاتا رہا میں
ناجانے کب ٹوٹی تھی نیند
آنسو بھی اپنے بہاتا رہا میں
صدیوں سے ہوا دیدار نا حمزہ
اسی بات کو ہی دوہراتا رہا میں
کچھ یوں گزرا تھا وقت ایک ساتھ
ادھورے واعدے ادھوری ہر بات
کمبخت جوانی یہ نشہ تھا تیرا
نشے میں وقت بیتاتا رہا میں۔
© Killer boy