نظم
جب درد کی لہر دل میں اترتی ہے تو
ہر سو اندھیرا چھا چاتا ہے . .
سب ضبط کے بندہن ٹوٹ جاتے
اور سانس بھی رکنے لگتی ہے
لوگوں کی اس بھیڑ میں اکژ
خود کو تنہا پاتا ہوں میں
جب اس کی گلی سے گزروں تو
میں ساتھ اسے بھی لے لیتا ہوں
دیکھ کے سب دیوانہ کہتے ہیں
جانے کس سے باتیں کرتا ہے
جب رات اندھیری چھا جاے
تو تارے گنتا رہتا ہوں
جب درد سے دل بھر آئے تو
جب یاد بھی اس کی ستائے تو
جلا کے سگریٹ اس کی یادوں کو
دھونیں میں اڑاتا ہوں
جب درد کی لہر دل میں اترتی
ہے تو میں خود میں خو سا جاتا
ھوں . . . . . . .
بزمی اس فانی دنیا میں کس کو
ڈھونڈتے رہتے ھو . . .
یہ سوچتے سوچتے اکژ میں نہ
جانے کب سو جاتا ھوں
امجد علی بزمی
ہر سو اندھیرا چھا چاتا ہے . .
سب ضبط کے بندہن ٹوٹ جاتے
اور سانس بھی رکنے لگتی ہے
لوگوں کی اس بھیڑ میں اکژ
خود کو تنہا پاتا ہوں میں
جب اس کی گلی سے گزروں تو
میں ساتھ اسے بھی لے لیتا ہوں
دیکھ کے سب دیوانہ کہتے ہیں
جانے کس سے باتیں کرتا ہے
جب رات اندھیری چھا جاے
تو تارے گنتا رہتا ہوں
جب درد سے دل بھر آئے تو
جب یاد بھی اس کی ستائے تو
جلا کے سگریٹ اس کی یادوں کو
دھونیں میں اڑاتا ہوں
جب درد کی لہر دل میں اترتی
ہے تو میں خود میں خو سا جاتا
ھوں . . . . . . .
بزمی اس فانی دنیا میں کس کو
ڈھونڈتے رہتے ھو . . .
یہ سوچتے سوچتے اکژ میں نہ
جانے کب سو جاتا ھوں
امجد علی بزمی